Maktaba Wahhabi

428 - 442
عورت کو مکہ میں رہنا ہوگا حتیٰ کہ پاک ہو کر طواف افاضہ کر لے یا اپنے شہر میں چلی جائے اور جب پاک ہو جائے تو واپس آکر طواف افاضہ کر لے۔ اس صورت میں بہتر یہ ہوگا کہ واپسی پر پہلے عمرہ ادا کرے، طواف وسعی کرے، بال کاٹے اور پھر طواف افاضہ کرے اور اگر یہ کسی صورت میں بھی ممکن نہ ہو تو پھر وہ مقام حیض پر کوئی ایسی چیز رکھ لے، جو نزول حیض اور مسجد کو خراب ہونے سے روکے رہے(میڈکل اسٹور میں اس قسم کی سہولیات کی چیزیں مہیا ہیں) اور پھر ضرورت کے تحت اسی حالت میں طواف کر لے۔ اس مسئلے میں راجح قول یہی ہے۔ اگر حائضہ کوطہارت میں شک ہو تو دوبارہ عمرہ کرے سوال ۴۸۴: ایک عورت نے اپنے خاوند کے ساتھ جب احرام باندھا تو وہ حالت حیض میں تھی اور جب وہ پاک ہوگئی تو اس نے محرم کے بغیر عمرہ کیا اور پھر اس نے دوبارہ خون دیکھا تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ فتویٰ عطا فرمائیں۔ جزاکم اللّٰہ[1] جواب :سوال سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ یہ عورت اپنے محرم کے ساتھ مکہ میں آئی اور اس نے میقات سے جب احرام باندھا تو حالت حیض میں تھی۔ اس کا حالت حیض میں میقات سے احرام باندھنا صحیح ہے کیونکہ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا (جب آپ مقام ذوالحلیفہ میں تشریف فرما تھے) اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے ایام شروع ہوگئے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِغْتَسِلِی وَاسْتَثْفِرِی بِثَوْبٍ، وَاَحْرِمِی))( صحیح مسلم، الحج، باب حجۃ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، ح: ۱۲۱۸۔) ’’غسل کر کے مضبوطی سے کپڑا باندھ لو اور احرام باندھ لو۔‘‘ اور جب عورت مکہ میں آکر پاک ہوگئی اور اس نے محرم کے بغیر عمرہ ادا کیا تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ شہر آمن میں ہے، البتہ دوبارہ خون آنے سے اس کی طہارت مشکوک ہوگئی ہے۔ اس صورت میں اگر اس نے یقینی طور پر طہارت کو دیکھا تھا تو عمرہ صحیح ہوگا اور اگر اسے اس طہارت کے بارے میں شک تھا تو پھر عمرہ دوبارہ کرنا ہوگا۔ دوبارہ عمرہ کرنے کے لیے اسے میقات پر جا کر دوبارہ احرام باندھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے معنی یہ ہیں کہ اسے طواف وسعی دوبارہ کرنا ہوگی اور دوبارہ بال کٹوانے ہوں گے۔ اگر طواف افاضہ سے پہلے عورت کو حیض آجائے تووہ کیا کرے ؟ سوال ۴۸۵: ایک عورت کے ایام حیض شروع ہوگئے جب کہ اس نے ابھی طواف افاضہ نہیں کیا تھا۔ یہ عورت سعودی عرب سے باہر کسی دوسرے ملک میں رہتی ہے اور اس کا مکہ مکرمہ سے روانگی کا وقت قریب آگیا اور اس کے لیے یہ محال ہے کہ دوبارہ سعودی عرب واپس آکر طواف افاضہ کرے، تو اس صورت میں یہ کیا کرے؟ فتویٰ دیں۔ جواب :اگر معاملہ اسی طرح ہے جس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ اس عورت نے طواف افاضہ نہیں کیا تھا کہ حیض شروع ہوگیا اور اس کے لیے مکہ مکرمہ میں مزید ٹھہرنا مشکل ہے اور طواف سے پہلے سفر کر کے دوبارہ مکہ میں واپس آنا بھی دشوارکن مسئلہ ہے، تو اس حالت میں اس کے لیے جائز ہے کہ درج ذیل دو میں سے کوئی ایک بات اختیار کر لے: ۱۔ وہ ایسا انجکشن لگوائے جس سے خون بند ہو جائے اور اس طرح وہ طواف افاضہ کر لے بشرطیکہ انجکشن لگوانے میں کوئی نقصان نہ ہو۔
Flag Counter