Maktaba Wahhabi

284 - 442
’’کیا تم اس سے جو آسمان میں ہے، بے خوف ہو کہ تم کو زمین میں دھنسا دے اورأچانک زمین لرزنے لگے، کیا تم اس سے جو آسمان میں ہے، نڈر ہو کہ تم پر پتھراؤ کرنے والی آندھی چھوڑ دے؟ سو تم عنقریب جان لو گے کہ میرا ڈرانا کیسا ہے۔‘‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((ألاَ تَأْمَنُوْنِی وَاَنَا اَمِیْنُ مَنْ فِی السَّمَائِ)) (صحیح البخاری، المغازی، باب بعث علی بن ابی طالب وخالد بن الولید رضی اللّٰه عنہما الی الیمن… ح: ۴۳۵۱ وصحیح مسلم، الزکاۃ، باب ذکر الخوارج وصفاتہم، ح: ۱۰۶۴ (۱۴۴)۔) ’’کیا تم مجھے امین نہیں سمجھتے، حالانکہ میں تو اس کا امین ہوں جو آسمان میں ہے۔‘‘ تو پتہ یہ چلا کہ اللہ تعالیٰ آسمانوں میں ہے، ہر چیز سے اوپر ہے، لہذا آپ جب اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں تو اوپر کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے حجۃ الوداع میں جب لوگوں کے سامنے خطبہ دیا تو فرمایا تھا: ((اَلاَ ہَلْ بَلَّغْتُ؟)) (صحیح مسلم، القسامۃ، باب تغلیظ تحریم الدماء والاعراض والاموال، ح: ۱۶۷۹۔) ’’کیا میں نے پہنچا دیا ہے؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: ہاں، تو آپ نے انگلی آسمان کی طرف اٹھائی اور پھر اسے لوگوں کی طرف گھماتے ہوئے فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ اشْہَدْ، اَللّٰہُمَّ اشْہَدْ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ)) (صحیح مسلم، الحج، باب حجۃ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ۱۲۱۸ (۱۴۷)۔) ’’اے اللہ! تو گواہ رہنا، اے اللہ! تو گواہ رہنا، آپ نے یہ تین بار یہ کلمات دہرائے ۔‘‘ یہ حدیث بھی اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کے اوپر ہے اور یہ ایک ایسی بات ہے جو فطرت، عقل، سمع اور اجماع ہر اعتبار سے واضح اور معلوم ہے، لہٰذا آپ جب بھی دعا کریں، انگشت شہادت کو حرکت دیں اور اس کے ساتھ آسمان کی طرف اشارہ کریں اور دیگر مواقع پر اسے ساکن رکھیں۔ اب آئیے! یہ دیکھیں کہ تشہد میں دعا کے مقامات کون کون سے ہیں۔ وہ مقامات یہ ہیں: ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ‘ اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، اللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، أَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِ جَہَنَّمَ، ومن عذاب القبر وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَات)) یہ آٹھ مقامات ہیں جن میں انسان اپنی انگلی کو آسمان کی طرف حرکت دے گا۔ اگر نمازی تشہد میں ان کے علاوہ اور کوئی دعا مانگے تو اس میں بھی انگلی کو اٹھائے کیونکہ قاعدہ یہ ہے کہ ہر دعا کے وقت وہ اپنی انگلی کو اٹھائے۔ کیاپہلےتشہد میں درود پڑھنا جائزہے ؟ سوال ۲۵۳: کیا تشہد اول میں نماز ی صرف تشہد ہی پر اکتفا کرے یا درود شریف بھی پڑھ لے؟
Flag Counter