Maktaba Wahhabi

280 - 442
سجدہ کی کیفیت کی ممانعت ہے کیونکہ یہاں کاف حرف تشبیہ استعمال ہوا ہے، لہٰذا یہاں اس عضو کی ممانعت نہیں ہے جس پر سجدہ کرنا ہے کیونکہ اگر عضو کی ممانعت ہوتی تو پھر الفاظ یہ ہوتے ’’فَلَا یَبْرُکْ کَمَا یَبْرُکُ الْبَعِیْرُ‘‘ تو تب ہم کہتے کہ سجدہ کو جاتے وقت اپنے دونوں گھٹنوں پر نہ بیٹھو کیونکہ اونٹ اپنے دونوں گھٹنوں پر بیٹھتا ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا: ’’لَا یَبْرُکْ عَلٰی مَا یَبْرُکُ عَلَیْہِ‘‘ بلکہ آپ نے یہ فرمایا ہے: ’’لَا یَبْرُکْ کَمَا یَبْرُکُ‘‘ یعنی ممانعت کیفیت وصفت کی ہے، اس عضو کی نہیں ہے جس پر سجدہ کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے امام ابن قیم رحمہ اللہ نے زاد المعاد میں پورے وثوق سے لکھا ہے کہ حدیث کے آخری الفاظ راوی سے تبدیل ہوگئے ہیں۔ حدیث کے آخری الفاظ یہ ہیں: ’’وَلْیَضَعْ یَدَیْہِ قَبْلَ رُکْبَتَیْہِ‘‘ جب کہ یہ الفاظ صحیح اس طرح ہیں: ’’وَلْیَضَعْ رُکْبَتَیْہِ قَبْلَ یَدَیْہِ‘‘ اس لیے کہ اگر وہ اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے دونوں گھٹنوں سے پہلے زمین پر رکھ دے تو وہ اونٹ ہی کی طرح بیٹھا کیونکہ اونٹ جب بیٹھتا ہے تو اپنے دونوں ہاتھوں (اگلے پاؤں) کو زمین پر پہلے رکھتا ہے۔ جس نے اونٹ کو بیٹھتے دیکھا ہے اس سے یہ بات مخفی نہیں ہے۔ اگر ہم یہ چاہیں کہ حدیث کے ابتدائی اور آخری الفاظ میں مطابقت ہو تو پھر الفاظ اس طرح ہونے چاہئیں: ’’وَلْیَضَعْ رُکْبَتَیْہِ قَبْلَ یَدَیْہِ‘‘ کیونکہ اگر اس نے ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے زمین پر رکھ دیا تو وہ اونٹ ہی کی طرح بیٹھا اور اس طرح حدیث کے ابتدائی اور آخری حصے میں آپس میں تناقض بھی ہوا۔ ایک بھائی نے اس مسئلہ کے بارے میں ’’فتح المعبود فی وضع الرکبتین قبل الیدین فی السجود‘‘ کے نام سے ایک اچھا اور مفید رسالہ بھی لکھا ہے۔ گویا سنت یہ ہے، جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کو جاتے وقت حکم دیا ہے کہ انسان اپنے دونوں گھٹنوں کو زمین پر دونوں ہاتھوں سے پہلے رکھے۔[1] کیاحالت سجدہ میں بہت زیادہ پھیل جانا جائز ہے ؟ سوال ۲۴۸: حالت سجدہ میں بہت زیادہ پھیل جانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :حالت سجدہ میں بہت زیادہ پھیل جانا خلاف سنت ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی کیفیت بیان کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی ایک نے بھی یہ بیان نہیں کیا کہ آپ سجدہ میں اپنی پشت کو لمبی کرتے تھے جیسا کہ انہوں نے یہ بیان کیا ہے کہ آپ حالت رکوع میں اپنی پشت کو لمبی رکھتے تھے۔ حالت سجدہ میں حکم یہ ہے کہ انسان اپنے پیٹ کو اپنے دونوں رانوں سے اوپر اٹھا لے اور یہ حکم نہیں ہے کہ اسے پھیلا دے جیسا کہ بعض لوگ کیا کرتے ہیں۔ کیا پیشانی کی محراب نیک لوگوں کی نشانی ہے ؟ سوال ۲۴۹: کیا یہ حدیث میں آیا ہے کہ سجدے کی وجہ سے پیشانی پر پڑ جانے والا نشان صالح لوگوں کی علامات میں سے ہے؟
Flag Counter