Maktaba Wahhabi

314 - 442
مردوں کی صف میں جگہ کھڑاہونا جائز نہیں اور جب اس کے لیے شرعاً مردوں کی صف میں جگہ نہیں ہے تو وہ اکیلی صف بنا کر نماز پڑھے گی۔ اسی طرح یہ شخص جب مسجد میں آیا تو صف مکمل ہو چکی تھی جس کی وجہ سے اس کے لیے صف میں کوئی جگہ باقی نہ تھی، لہٰذا اس سے صف بندی ساقط ہوگئی، البتہ نماز باجماعت واجب رہی، اس لئے وہ صف کے پیچھے اکیلا اداکرے گا۔ اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ اگلی صف میں سے کسی کو پیچھے کھینچ کر اپنے ساتھ شامل کرے کیونکہ اس میں درج ذیل خرابیاں ہیں: ۱۔ صف میں خلا پیدا ہو جائے گا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صفوں کو مکمل کرنے اور ان میں خلا نہ چھوڑنے کا جو حکم دیا ہے، یہ عمل ا س کے خلاف ہے۔ ۲۔ اس کھینچے جانے والے شخص کو فاضل سے مفضول جگہ کی طرف کھینچا جا رہا ہے اور یہ اس پر زیادتی ہے۔ ۳۔ اس کی نماز میں خلل پیدا ہوگا کیونکہ اس نمازی کو جب پیچھے کھینچا جائے گا تو اس سے اس کے دل میں حرکت پیدا ہوگی اور یہ بھی ایک طرح سے اس پر زیادتی ہے۔ تیسری صورت یہ ہے کہ أخیر میں آنے والا شخص امام کے ساتھ جا کھڑا ہو جائے،اور یہ بھی درست نہیں کیونکہ امام کی جگہ مقتدیوں سے الگ ہونی ضروری ہے۔ جس طرح اقوال و افعال کے اعتبار سے اسے مقتدیوں پر سبقت حاصل ہوتی ہے کہ وہ تکبیر، رکوع اور سجدہ ان سے پہلے کرتا ہے، اسی طرح جگہ کے اعتبار سے بھی امام کو مقتدیوں سے بے نیاز ہونا چاہیے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مطہرہ بھی یہی ہے کہ امام مقتدیوں سے آگے ہو، لہٰذا اگر کوئی مقتدی جا کر امام کے ساتھ کھڑا ہو جائے تو امام کا امتیاز واختصاص ختم ہو جائے گا۔ چوتھی صورت کہ وہ جماعت ترک کر دے اور اکیلا پڑھ لے ،یہ بھی درست نہیں کیونکہ نماز باجماعت ادا کرنا اور اسے صف میں ادا کرنا واجب ہے ۔ اگر کوئی شخص ایک واجب کے ادا کرنے سے عاجز ہو،تو دوسرا واجب اس سے ساقط نہیں ہو گا ۔ دومنزلہ مسجد میں نمازپڑھنے کاحکم سوال ۳۰۷: ایک مسجد کی دو منزلیں ہیں، جو لوگ بالائی منزل میں نماز پڑھتے ہیں، وہ نیچے کے لوگوں کو نہیں دیکھ سکتے، تو کیا ان کی نماز صحیح ہے یا نہیں؟ راہنمائی فرمائیں۔ جواب :جب مسجد ایک ہو اور سب نمازی امام کی تکبیر سنتے ہوں تو ان کی نماز صحیح ہے، ایک دوسرے کو دیکھنا شرط نہیں ہے۔ اس جواب کو محمد صالح العثیمین نے ۱۴۱۰/ ۸/ ۲۵ھ کو لکھا۔ ٹیلی وژن یا ریڈیو سے نشر کی جانے والی نماز کےساتھ مل کر نماز ادا کرنا کیساہے ؟ سوال ۳۰۸: کیا کسی مسلمان خصوصاً عورتوں کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ ٹیلی وژن یا ریڈیو سے نشر کی جانے والی نماز کے ساتھ مل کر نماز ادا کریں جب کہ امام نظر نہ آرہا ہو؟ جواب :انسان کے لیے ریڈیو یا ٹیلی وژن کے واسطہ سے امام کی اقتدا جائز نہیں کیونکہ نماز باجماعت سے مقصود اجتماعیت ہے، لہٰذا امام اور مقتدیوں کو ایک جگہ ہونا چاہیے یا تمام صفیں آپس میں ملی ہونی چاہئیں اس لئے ریڈیو اور ٹیلی وژن کے واسطہ سے نماز جائز نہیں کیونکہ اس سے مقصود حاصل نہیں ہو سکتا۔ اگر اسے جائز قرار دے دیا جائے تو ہر شخص اپنے گھر میں نماز پنجگانہ اور جمعہ ادا کرنے لگ جائے گا۔ اور یہ بات
Flag Counter