Maktaba Wahhabi

98 - 871
گر تو قرآن بدیں نمط خوانی ببری رونق مسلمانی [اگر تو قرآن مجید کو اس (غیر مزین) لہجے میں پڑھے گا تو مسلمانی کی رونق و زینت کو ختم کرے گا] 7۔سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں : ((حَسِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ فَإِنَّ الصَّوْتَ الْحَسَنَ یَزِیْدُ الْقُرْآنَ حُسْناً)) [1] (رواہ الدارمي) [اپنی آوازوں سے قرآن مجید کو حسین بناؤ،کیوں کہ اچھی آواز قرآن مجید کے حسن میں اضافہ کرتی ہے] 8۔سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: ((لَلّٰہُ أَشَدُّ أَذِنًا لِلرَّجُلِ الْحَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ مِنْ صَاحِبِ الْقَیْنَۃِ إِلٰی قَیْنَتِہِ)) [2] (رواہ الحاکم،وقال: صحیح علی شرطھما) [یقینا اللہ تعالیٰ خوبصورت آواز میں قرآن مجید پڑھنے والے کی آواز کو اس سے زیادہ توجہ کے ساتھ سنتا ہے،جتنی توجہ کے ساتھ ایک گلوکار باندی کا مالک اس کی آواز توجہ سے سنتا ہے] امام طاؤس رحمہ اللہ مرسلاً بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ قرآن مجید کے ساتھ خوش آواز اور خوش قراء ت شخص کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ وہ شخص جس کو تو پڑھتے ہوئے سنے اور گمان کرے کہ وہ اللہ سے ڈرتا ہے۔طاؤس رحمہ اللہ نے کہا کہ طلق رحمہ اللہ اسی طرح پڑھتے تھے۔[3] (رواہ الدارمي) بہت سے خوش گلو لوگ قرآن پڑھتے ہیں،ان میں سے کوئی بلند آواز والا ہوتا ہے اور کوئی خوش لہجہ،لیکن ان کے پڑھنے میں درد نہیں ہوتا۔خوب صورت آواز وہ معتبر ہے جس میں درد و حزن کا اثر ظاہر ہو اور دل میں اللہ تعالیٰ کا ڈر آئے۔
Flag Counter