Maktaba Wahhabi

425 - 871
کی دوآیتیں مدنی ہیں۔ایک ﴿وَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْن﴾ [المزمل: ۱۰] [اور اس پر صبر کر جو وہ کہتے ہیں ] اور دوسری آیت جو اس سے متصل ہے۔ثعلبی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اﷲ کے ارشاد: ﴿اِِنَّ رَبَّکَ یَعْلَمُ اَنَّکَ تَقُوْمُ اَدْنٰی﴾ [المزمل: ۲۰] [بلا شبہہ تیرا رب جانتا ہے کہ تو رات کو قیام کرتا ہے] سے آخر سورت تک مدنی ہے۔[1] اس میں پانچ آیات منسوخ ہیں۔ پہلی آیت: ﴿قُمِ الَّیْلَ اِِلَّا قَلِیْلً﴾ [المزمل: ۲] [رات کو قیام کر مگر تھوڑا] امام شوکانی رحمہ اللہ نے’’فتح القدیر‘‘ میں فرمایا ہے کہ اس حکم کے ناسخ کے بارے میں اختلاف کیا گیا ہے۔کہتے ہیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد: ﴿اِِنَّ رَبَّکَ یَعْلَمُ اَنَّکَ تَقُوْمُ اَدْنٰی مِنْ ثُلُثَیِ الَّیْلِ وَنِصْفَہٗ وَثُلُثَہ﴾ [المزمل: ۲۰] [بلا شبہہ تیرا رب جانتا ہے کہ یقینا تو رات کے دو تہائی کے قریب اور اس کا نصف اور اس کا تیسرا حصہ قیام کرتا ہے] آخر سورت تک ہے۔یہ بھی کہتے ہیں کہ ﴿عَلِمََ اَنْ سَیَکُوْنُ مِنْکُمْ مَّرْضٰی﴾ [المزمل: ۲۰] [اس نے جان لیا کہ یقینا تم میں سے کچھ بیمار ہوں گے] ہے۔نیز کہتے ہیں کہ صلواتِ خمسہ سے منسوخ ہے،چنانچہ مقاتل،امام شافعی اور ابن کیسان رحمہ اللہ علیہم اسی کے قائل ہیں۔بعض کہتے ہیں کہ ﴿فَاقْرَؤا مَا تَیَسَّرَ مِنْہ﴾ [المزمل: ۲۰] [تو اس قرآن میں سے جو میسر ہو پڑھو] سے منسوخ ہے۔[2] انتھیٰ۔ شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے’’الفوزالکبیر‘‘ میں فرمایا ہے کہ کہتے ہیں کہ آخرِ سورت سے منسوخ ہے اور آخرِ سورت صلواتِ خمسہ سے منسوخ ہے۔میں کہتا ہوں کہ صلواتِ خمسہ سے نسخ کا دعویٰ بے وجہ ہے،بلکہ درست یہ ہے کہ اول سورت قیام اللیل کے ندب کی تاکید میں ہے اور اس کا آخر محض ندب کی تاکید کا نسخ ہے۔[3] انتھیٰ۔ دوسری آیت: ﴿اَوِ انْقُصْ مِنْہُ قَلِیْلًا﴾ [المزمل: ۳] [یا اس سے تھوڑا سا کم کر لے]
Flag Counter