Maktaba Wahhabi

380 - 871
[اور انھیں پچھتاوے کے دن سے ڈرا جب (ہر) کام کا فیصلہ کر دیا جائے گا اور وہ سراسر غفلت میں ہیں اور وہ ایمان نہیں رکھتے] کہتے ہیں کہ یہ آیتِ سیف سے منسوخ ہے،لیکن اکثر مفسرین کے نزدیک یہ آیت محکم ہے،کیونکہ دونوں کے درمیان تطبیق ممکن ہے،اس لیے کہ اس میں اہلِ دنیا کی حکایت ہے نہ کہ ان سے ترکِ قتال کا حکم ہے۔ دوسری آیت: ﴿فَخَلَفَ مِنْم بَعْدِھِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلوٰۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّھَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا﴾ [مریم: ۵۹] [پھر ان کے بعد ایسے نالائق جانشین ان کی جگہ آئے جنھوں نے نماز کو ضائع کر دیا اور خواہشات کے پیچھے لگ گئے تو وہ عن قریب گمراہی کو ملیں گے] کہتے ہیں کہ یہ آیت بعد والی آیت: ﴿اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یُظْلَمُوْنَ شَیْئًا﴾ [مریم: ۶۰] [مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور نیک عمل کیا تو یہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر کچھ ظلم نہ کیا جائے گا] سے منسوخ ہے۔لیکن یہ عموم کی تخصیص کے باب سے ہے،نسخ سے نہیں۔ تیسری آیت: ﴿قُلْ مَنْ کَانَ فِی الضَّلٰلَۃِ فَلْیَمْدُدْ لَہُ الرَّحْمٰنُ مَدًّا﴾ [مریم: ۷۵] [کہہ دے جو شخص گمراہی میں پڑا ہو تو لازم ہے کہ رحمان اسے ایک مدت تک مہلت دے] کہتے ہیں کہ یہ آیت،آیتِ سیف سے منسوخ ہے۔لیکن اکثر اہلِ علم کے نزدیک محکم ہے۔اس کا معنی یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ انھیں،جو دنیوی ساز و سامان پر فخر کرتے ہیں،جواب دیں کہ جو ضلالت پر برقرار رہے گا،رحمان اس کی ضلالت اور بڑھا دے گا۔اگرچہ ﴿فَلْیَمْدُدْ﴾ صیغہ امر ہے،لیکن یہ بیان کرنے کے لیے خبر کی جگہ پر آیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نافرمانوں کو مہلت دیتا ہے،تاکہ ان کا عذر کٹ جائے اور قیامت کے روز ان سے کہا جا ئے گا: ﴿اَوَلَمْ نُعَمِّرْکُمْ مَّا یَتَذَکَّرُ فِیْہِ مَنْ تَذَکَّرَ﴾ [الفاطر: ۳۷]
Flag Counter