Maktaba Wahhabi

107 - 871
حکایت: ایک شخص کی موت کا وقت قریب ہوا تو اس سے کہا گیا کہ’’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ کہو۔وہ ہر بار یہی کہتا تھا: ﴿بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ طٰہٰ * مَآ اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰٓی* اِلَّا تَذْکِرَۃً لِّمَنْ یَّخْشٰی * تَنْزِیْلًا مِّمَّنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَ السَّمٰوٰتِ الْعُلٰی* اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی* لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَھُمَا وَ مَا تَحْتَ الثَّرٰی* وَ اِنْ تَجْھَرْ بِالْقَوْلِ فَاِنَّہٗ یَعْلَمُ السِّرَّ وَ اَخْفٰی * اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ لَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی﴾ [طٰہٰ: ۱ تا ۸] [طٰہٰ۔ہم نے تجھ پر قرآن اس لیے نازل نہیں کیا کہ تو مصیبت میں پڑ جائے،بلکہ نصیحت کرنے کے لیے اس کو جو ڈرتا ہے،اس کی طرف سے اتارا ہوا ہے جس نے زمین کو اور اونچے آسمانوں کو پیدا کیا۔وہ بے حد رحم والا عرش پر بلند ہوا۔اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور جو ان دونوں کے درمیان ہے اور جو گیلی مٹی کے نیچے ہے اوراگر تو اونچی آواز سے بات کرے تو وہ پوشیدہ اور اس سے بھی پوشیدہ بات کو جانتا ہے۔اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں،سب سے اچھے نام اسی کے ہیں ] بالآخر وہ اسی کو دہراتے ہوئے فوت ہو گیا اور اسی آیتِ کریمہ پر اس کا دم نکل گیا۔وللّٰہ الحمد۔ معلوم ہوا کہ موت اسی حالت پر آتی ہے،جس پر انسان حالتِ زیست میں ہوتا ہے۔ حکایت: ایک گھاس فروش کو موت کے وقت کہا گیا تھا کہ کلمہ پڑھ۔وہ شخص اللہ تعالیٰ سے بالکل غافل تھا،وہ کہنے لگا:’’حزمۃ بفلس‘‘ یعنی گھاس کا گٹھا ایک پیسے کا ہے۔نسأل اللّٰہ التوفیق للموت علی الإسلام،اللہم آمین۔
Flag Counter