Maktaba Wahhabi

444 - 534
غلط کو صحیح ثابت کرنے کی وکالت حرام ہے اور اس کی اجرت بھی حرام ہے یا وضعی (مغربی )قانون کو حق سمجھنا اور شریعت سے بہتر ماننا یا اس پر راضی رہنا بھی حرام ہے ۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے ۔ { اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرٰىكَ اللّٰهُ ۭوَلَا تَكُنْ لِّلْخَاۗىِٕنِيْنَ خَصِيْمًا ؀} [النساء: 105] ترجمہ:’’ہم نے آپ کی طرف سچی کتاب نازل کی ہے تاکہ جو کچھ بصیرت اللہ نے آپ کو عطا کی ہے اس کے مطابق لوگوں کے درمیان فیصلہ کریں اور خیانت کرنے والوں کے حمایتی نہ بنو ‘‘۔ {وَتَعَاوَنُوْا عَلَي الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى ۠ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَي الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۠ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭاِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ } [المائدة: 2] ترجمہ:’’ اور گناہ ظلم زیادتی میں مدد نہ کرو،اور اللہ تعالٰی سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ تعالٰی سخت سزا دینے والا ہے‘‘۔ ایک اور جگہ ارشاد ہے : اے ایمان والو! تم اللہ کی خاطر حق پر قائم ہو جاؤ، راستی اور انصاف کے ساتھ گواہی دینے والے بن جاؤ ، کسی قوم کی عداوت تمہیں خلاف عدل پر آمادہ نہ کر دے، عدل کیا کرو جو پرہیزگاری کے زیادہ قریب ہے، اور اللہ تعالٰی سے ڈرتے رہو، یقین مانو کہ اللہ تعالٰی تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔ [المائدہ:8] اور ارشاد فرمایا’’اور آپس میں ایک دوسرے کا مال باطل طریقوں سے نہ کھاؤ، نہ ہی ایسے مقدمات اس غرض سے حکام تک لے جاؤ کہ تم دوسروں کے مال کا کچھ حصہ ناحق طور پر ہضم کر جاؤ، حالانکہ حقیقت حال تمہیں معلوم ہوتی ہے‘‘۔ [البقرۃ :188] (3)بیوٹی پارلر/ہیر ڈریسنگ کا پیشہ بننااور سنورنا اسلام میں معیوب نہیں مگر جب اس بناؤ سنگھار میں حد سے تجاوز ہوجائے تو یہ معاشرے میں بگاڑ کا سبب بھی بنتا ہے اور فتنوں کو بھی جنم دیتا ہے، آجکل ہمارے معاشرے میں ہر محلے میں بیوٹی پارلر اور ہیر ڈریسنگ کا کاروبار عام ہے جن میں وہ کام انجام دئے جاتے ہیں جو خلاف شرع ہیں جیسے بیوٹی پارلرز میں مرد( میک اپ آرٹسٹ) عورتوں کا بناؤ سنگھار کرتے ہیں یا پھربر عکس ہوتا ہے ،اس کے علاوہ خواتین و
Flag Counter