ہیں جسے ’’جفتی‘‘ کہا جاتا ہے اور جن کا جانور نر (male)ہوتا ہے وہ اس عمل کی اجرت لیتے ہیں جبکہ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ’’نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نر کی جفتی کرانے کی اجرت سے منع فرمایا ہے‘‘۔[1] (19)زائد پانی اور گھاس کی بیع کی ممانعت ضرورت سے زیادہ پانی اور وہ گھاس جس پر اس نے محنت صرف نہ کی ہو اس کی فروخت منع ہے روایت میں آتا ہے : " نهى عن بيع فضل الماء"۔[2] ترجمہ :آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زائد پانی فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :’’تین چیزوںمیں سب لوگ شریک ہیں پانی گھاس اور آگ‘‘[3] (20)جانوروں کی لڑائی کا پیشہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے براہ راست جانور کے ساتھ بے رحمی اور انہیں قید کرنے اور انہیں کسی قسم کی تکلیف دینے سے منع فرمايا ہے۔ حدیث میں آتا ہے : " نهى رسول االلّٰه عن التحريش بين البهائم ".[4] ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کو لڑانے سے منع فرمایا ہے ‘‘۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ’’ ایک عورت پر ایک بلی کی وجہ سے عذاب کیا گیا اس نے بلی کو باندھ کر رکھا تھا (اور کھانا پانی نہ دیتی تھی) یہاں تک کہ وہ مر گئی پس اسی وجہ سے وہ عورت دوزخ میں گئی نہ اس نے بلی کو کھلایا اور نہ ہی اس کو پانی دیا |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |