Maktaba Wahhabi

442 - 534
ہیں جسے ’’جفتی‘‘ کہا جاتا ہے اور جن کا جانور نر (male)ہوتا ہے وہ اس عمل کی اجرت لیتے ہیں جبکہ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ’’نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نر کی جفتی کرانے کی اجرت سے منع فرمایا ہے‘‘۔[1] (19)زائد پانی اور گھاس کی بیع کی ممانعت ضرورت سے زیادہ پانی اور وہ گھاس جس پر اس نے محنت صرف نہ کی ہو اس کی فروخت منع ہے روایت میں آتا ہے : " نهى عن بيع فضل الماء"۔[2] ترجمہ :آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زائد پانی فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :’’تین چیزوںمیں سب لوگ شریک ہیں پانی گھاس اور آگ‘‘[3] (20)جانوروں کی لڑائی کا پیشہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے براہ راست جانور کے ساتھ بے رحمی اور انہیں قید کرنے اور انہیں کسی قسم کی تکلیف دینے سے منع فرمايا ہے۔ حدیث میں آتا ہے : " نهى رسول االلّٰه عن التحريش بين البهائم ".[4] ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کو لڑانے سے منع فرمایا ہے ‘‘۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ’’ ایک عورت پر ایک بلی کی وجہ سے عذاب کیا گیا اس نے بلی کو باندھ کر رکھا تھا (اور کھانا پانی نہ دیتی تھی) یہاں تک کہ وہ مر گئی پس اسی وجہ سے وہ عورت دوزخ میں گئی نہ اس نے بلی کو کھلایا اور نہ ہی اس کو پانی دیا
Flag Counter