Maktaba Wahhabi

333 - 534
اور ایک روایت میں ہے کہ :’’ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور کہنے لگا کہ دحیہ کلبی سامان تجارت لیکر آئے ہیں ،دحیہ کے گھر والو ں کا یہ معمول ہوا کرتا تھا کہ جب وہ تشریف لاتے تو وہ دف بجاکر ان کا استقبال کرتے ، یہ سن کر لوگ نکل پڑے ‘‘ ۔[1] مذکورہ بالا مختلف روایات سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں لوگ تجارتی مال کی آمد کا اعلان اور تشہیر مختلف طریقوں سے کیا کرتے تھے تاکہ لوگ جمع ہوکر اپنی ضرورت کی چیز خرید لیں، ان ذرائع میں طبل یا دف کا بجایا جانا وغیرہ شامل تھا ۔ یہ طریقے زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں تجارتی اعلانات اور پروڈکٹ کی فروخت کیلئے استعمال ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں شرعی قباحت نہ پاتے ہوئے لوگوں کو اس سے منع نہیں کیا جو اس بات کی دلیل ہےکہ اپنی پروڈکٹ کی تشہیر شرعی حدود وقیود میں کی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی اپنا تجارتی سامان بیچنے کیلئے اسے بازاروں میں سجاتے ، لوگوں کو اس کے خریدنے پر راغب کرنے کیلئے خود یا اپنے ملازموں اور غلاموں سے آوازیں لگواتے ، لہٰذا ان کا اپنے مال کو یوں پیش کرنا اور اس پر منادی کرنا اس کی تشہیر کی ابتدائی صورت تھی جسے ہم ایڈورٹائزنگ کی ابتدائی شکل سمجھ سکتے ہیں ۔ اور چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا انکار نہیں کیا یہ اس امر کے جواز کی بڑی قوی دلیل ہے ۔ عقلی دلیل : شریعتِ اسلامیہ کا سنہری اصول ہے کہ وہ مشقت ،تکلیف وتنگی کے ازالے کیلئے آئی ہے جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے : {وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ } [الحج: 78] ’’ اور اس نے دین میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی‘‘۔ دورِ حاضر میں ایڈورٹائزنگ ایک بنیادی ضرورت بن چکی ہے مختلف قسم کی کمپنیوں کا وجود میں آنا ، انواع واقسام کی پروڈکٹس میں آئے روز اضافہ ہونا اس امر کا متقاضی ہے کہ ان پروڈکٹس سے صارفین کو
Flag Counter