Maktaba Wahhabi

331 - 534
ذیل میں ان دلائل کا تذکرہ کیا جاتا ہے جن سے کاروباری تشہیر کاجواز ثابت ہوتا ہے ۔ قرآن کریم سے دلائل فرمان باری تعالیٰ ہے : { وَأَحَلَّ اللّٰه الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا} [البقرة: 275] ’’ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام ‘‘ ۔ علامہ قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ مذکورہ آیت اس امرپر دلالت کرتی ہے کہ بیع عمومی طور پر جائز اور مباح ہے اس پر اور اس کی دیگر صورتوں اور تفصیلات پر حرمت کا حکم لگانے کیلئے دلیل کی ضرورت ہے‘‘[1] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ یہ آیت بیع کے جواز کی بنیادی دلیل ہے ، اہل علم کی مذکورہ آیت کی بابت متعدد آراء ہیں جن میں سب سے صحیح تر رائے یہ ہے کہ یہ آیت عام ہے جس میں چند تخصیصات بھی داخل ہوتی ہیں ، اس آیت میں ’’بیع‘‘ کا لفظ عام ہے ،جس میں ہر قسم کی بیع شامل ہے ، لیکن شریعت مطہرہ نے چند بیوع کو حرام قرار دیا ہے اور ان سے منع کیا ہے ۔ لہٰذا یہ آیت عمومی طور پر ہر معاملے کی اباحت اور جواز پر دلالت کرتی ہے اور جس مسئلہ میں منع کی دلیل آگئی وہ صورت اس سے خاص ہوجائے گی‘‘۔[2] کاروباری تشہیر پر جب نظر ڈالیں تو اس کی صورت بھی بیع سے قدرے مختلف نہیں بلکہ عصر حاضر میں تو یہ ایک بہت بڑا منافع بخش کاروبار ہے ۔ سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی کاروبار کی تشہیر کے اخلاقی ضابطے میں رہتے ہوئے جواز کے دلائل ملتے ہیں۔ سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دلائل ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:’’ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غلے کی ایک ڈھیری کے پاس سے
Flag Counter