تم عمل کرو،ہر ایک کیلئے اسکے مطابق عمل آسان کردیا جاتا ہے پھر آپ نے آیت تلاوت فرمائی:’’أَمَّا مَنْ أَعْطٰی وَاتَّقٰی‘‘
فصل سوم
اشیاء کے بارے میں اﷲ تعالیٰ کی مشیئت
اس کا مقصد یہ ہے کہ جو کچھ اﷲتعالیٰ چاہتا ہے ہوجاتا ہے اور جو نہیں چاہتا وہ نہیں ہوتا اور کوئی بھی چیز بغیر اﷲتعالیٰ کی مرضی کے نہیں ہوسکتی۔
اس کے دلائل ملاحظہ فرمائیں۔
﴿ لِمَنْ شَآئَ مِنْکُمْ أَنْ یَّسْتَقِیْمَ وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِلاَّاَنْ یَّشَآئَ اللّٰہ رَبُّ الْعَالَمِیْنَ﴾[1]
’’اس کیلئے جو تم میں سے سیدھا چلنا چاہے اور تم بغیر پروردگارِ عالم کے چاہے کچھ نہیں چاہ سکتے‘‘
ایک دوسرے مقام پر فرمایا:
﴿ وَمَا یَذْکُرُوْنَ إِلَّا أَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ ہُوَ أَہْلُ التَّقْوٰی وَأَہْلُ الْمَغْفِرَۃِ ﴾[2]
’’ اور وہ نہیں نصیحت پکڑتے مگر یہ کہ اﷲ چاہے، وہ اسکے لائق ہے کہ اسکی پکڑ سے ڈرا جائے اور وہی مغفرت کا اہل ہے‘‘
تیسر ی جگہ ارشاد فرمایا:
﴿ مَّا کَانُوْا لِیُؤْمِنُوْا إِلاَّ أَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ وَلَکِنَّ أَکْثَرَہُمْ یَجْہَلُونَ﴾[3]
’’یہ ایمان لا نے والے نہیں مگریہ کہ اﷲ چاہے لیکن ان میں سے اکثر جاہل ہیں ‘‘
|