Maktaba Wahhabi

292 - 318
(۶)جحیم : نارکا یہ طبقہ بڑے بننے والے (متکبرین ) کیلئے ہے، چنانچہ ارشادِ گرامی ہے: ﴿ خُذُوْہُ فَاعْتِلُوْہُ إِلٰی سَوَآئِ الْجَحِیْمِ٭ ثُمَّ صُبُّوْا فَوْقَ رَأْسِہٖ مِنْ عَذَابِ الْحَمِیْمِ٭ ذُقْ إِنَّکَ أَ نْتَ الْعَزِیْزُ الْکَرِیْمُ ﴾ [1] ’’حکم دیا جائیگا، اس گنہگار کو پکڑواور گھسیٹتے ہوئے دوزخ کے درمیانی حصے تک لے جاؤپھر اسکے سر پر عذاب کا سخت کھولتا ہوا پانی ڈالو، اس عذاب کا مزہ چکھ ! کیونکہ تو بڑا ذی عزت وذی مرتبہ ہے ‘‘ (۷)ھاویہ : یہ دوزخ کا سب سے نچلا طبقہ ہے اور یہ منافقین کیلئے ہے،قرآن میں ہے: ﴿ وَأَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ٭ فَأُمُّہٗ ہَاوِیَۃٌ٭ وَمَا أَدْرَاکَ مَا ہِیَہْ٭نَارٌ حَامِیَۃٌ ﴾[2] ’’اور جس شخص کا پلہ ہلکا ہوگا تو اس کا ٹھکانہ ہاویہ ہوگا،اور آپ جانتے بھی ہیں ہاویہ کیا ہے؟ وہ ایک دھکتی ہوئی آگ ہے‘ لفظ ’’ہاویۃ‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے علامہ امین شنقیطی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’وقد فسرالھاویۃ بأنھا أسفل درکات النار عیاذاً باﷲ ‘‘[3] ایک اور مقام پر یوں فرمان الٰہی ہے: ﴿ إِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ فِی الدَّرْکِ اْلأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ ﴾[4] ’’اور لفظِ ’’ہاویہ‘‘ کی تفسیر کی گئی ہے کہ یہ جہنم کا سب سے نچلا طبقہ ہے‘‘ ’’بے شک منافقین دوزخ کے سب سے نچلے طبقے میں ہونگے‘‘ جہنم کے طبقات وابواب اور اُ ن میں داخلے کا سبب بننے والے اعمال کی تفصیل مکمل ہوگئی۔
Flag Counter