اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے وہ لوگ جو اﷲتعالیٰ پر ایمان لائے اور رسولوں کی تصدیق کی وہ وہاں پہنچ سکتے ہیں۔
بعض روایات میں ’’کما یتراؤن ‘‘ کی بجائے ’’کما تتراؤن ‘‘خطاب کیساتھ ہے۔
اس فصل میں ہم دو طرح کے دلائل پیش کرینگے۔
(۱) کتاب اﷲ (۲) سنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
دونوں کی تفاصیل ملاحظہ فرمائیں۔
(۱)کتاب اﷲ :
چنانچہ ایمان والوں اورعملِ صالح کرنے والوں کے بارے میں اﷲتعالیٰ فرماتاہے:
﴿ إِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُوْلٰٓئِکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّۃِ۔ جَزَآؤُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہَارُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا أَبَدًا رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّہٗ ﴾ [1]
’’بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو یہ لوگ ساری مخلوق سے بہتر ہیں انکا صلہ رب کے ہاں ایسے دائمی باغ ہونگے جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہونگی،یہ لوگ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے،اﷲتعالیٰ ان سے راضی اور وہ اﷲ سے راضی،یہ صلہ اس شخص کیلئے ہے جو اپنے پروردگار سے ڈرتا ہے‘‘
دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاٰٰیٰتِنَا وَکَانُوْا مُسْلِمِیْنَ٭ اُدْخُلُوا الْجَنَّۃَ أَ نْتُمْ وَأَزْوَاجُکُمْ تُحْبَرُوْنَ٭ یُطَافُ عَلَیْہِمْ بِصِحَاف مِّنْ
’’جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور تھے بھی وہ مسلمان۔تم اور تمہاری بیویاں راضی خوشی جنت میں چلے جائو۔ان کے چاروں
|