Maktaba Wahhabi

259 - 318
(۱) کتاب اﷲ (۲) سنتِ رسول (۳) اجماع (۱): کتاب اﷲ: مرنے کے بعد زندہ ہوکر اٹھنے پر قرآن کریم میں تو بہت سے دلائل موجود ہیں،مگر ہم یہاں پر نہایت ہی اختصار کے ساتھ صرف چند آیات پر اکتفاء کرتے ہیں۔ چنانچہ وقوع ِقیامت کے متعلق اﷲ تعالیٰ کاارشاد ہے: ﴿ ثُمَّ اِنَّکُمْ بَعْدَ ذٰلِکَ لَمَیِّتُوْنَ٭ ثُمَّ إِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ تُبْعَثُوْنَ﴾[1] ’’پھر تم سب اس کے بعد یقینا مرنے والے ہو پھر تم بلاشبہ قیامت کے دن دوبارہ زندہ کیئے جاؤ گے۔‘‘ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿ أَ لَا یَظُنُّ أُولٰٓئِکَ أَنَّہُمْ مَّبْعُوْثُوْنَ٭ لِیَوْمٍ عَظِیْمٍ٭یَوْمَ یَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ﴾[2] ’’کیا ان لوگوں کو اس کا یقین نہیں کہ وہ اس دن دوبارہ زندہ کرکے اٹھائے جائینگے جو بڑا سخت دن ہے۔جس دن تمام لوگ رب العالمین کے روبرو کھڑے ہونگے‘‘ تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿ وَنُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِی الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَائَ اللّٰہ ثُمَّ نُفِخَ فِیْہِ أُخْرٰی فَإِذَا ہُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ ﴾[3] ’’اورصور میں پھونک ماری جا ئیگی تو وہ مخلوق جو آسمانوں اور زمین میں ہے، بیہوش ہو جائیگی،مگر جس کو اﷲ چاہے، پھر جب صور میں دوبارہ پھونک ماری جائیگی تو سب کے سب یکایک کھڑے ہوکر، دیکھنے لگ جائیں گے۔
Flag Counter