Maktaba Wahhabi

139 - 318
مطلب یہ ہے کہ فرشتے اپنے سارے احوال و اعمال اور اطاعت و عبادات میں اﷲ تعالیٰ کے حکم کے ایسے فرمان بردار ہیں جو اس کے حکم سے ایک انچ آگے پیچھے نہیں ہوتے اور وہ بھی منظم طریقہ سے۔ چنانچہ اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَقَالُوْا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا سُبْحَانَہُ بَلْ عِبَادٌ مُّکْرَمُوْنَ ٭لَا یَسْبِقُوْنَہُ بِالْقَوْلِ وَہُمْ بِأَمْرِہٖ یَعْمَلُوْنَ﴾[1] اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ رحمن اولاد رکھتا ہے، پاک ہے وہ، فرشتے تو اس کے معزز بندے ہیں، فرشتے بات میں اﷲ تعالیٰ سے پہل نہیں کرتے اور وہ فرشتے اﷲ کے حکم کے مطابق ہی عمل کرتے ہیں۔ ۴۔محبت کرنا : فرشتوں کی صفات جمیلہ میں سے ایک صفت محبت بھی ہے کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے نیک و صالح بندوں کے ساتھ دوستی رکھ کر محبت کرتے ہیں جیسے حدیث میں آیا ہے: عن ابی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إن اللّٰہ تبارک وتعالیٰ إذا أحب عبدا نادی جبریل علیہ السلام ان اللّٰہ قد أحب فلانا فاحبہ فیحبہ جبریل ثم ینادی جبریل فی السماء ان اللّٰہ قد أحب فلانا فأحبوہ فیحبہ أہل السماء ویوضع لہ القبول فی أہل الأرض[2] فرمایا کہ جب اﷲ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبریل علیہ السلام کو بلاتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ فلاں بندہ سے محبت کرتا ہے، تم بھی اُس سے محبت کرو، پس جبریل بھی اُس سے محبت کرتا ہے اور پھر آسمان میں پکارتا ہے کہ فلاں سے اﷲ تعالیٰ محبت کرتاہے لہٰذا تم بھی اس سے محبت کرو۔ پس آسمان والے بھی اُس سے محبت کرتے ہیں، اور پھر زمین والوں میں اس کی قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔
Flag Counter