Maktaba Wahhabi

163 - 318
المسک قال ویقول أھل السماء روح طیبۃ جاء ت من قبل الأرض صلی اللّٰہ علیک وعلی جسد کنت تعمر ینہ فینطلق بہ إلی ربہ عزوجل ثم یقول انطلقوا بہ الی آخر الأجل قال و ان کان الکافر اذا خرجت روحہ قال حماد وذکر من نتنھا وذکر لعنا و یقول أھل السماء روح خبیثۃ جاء ت من قبل الأرض قال فیقال انطلقوا بہ الی آخر الأجل[1] کہ پھر ابو ھریرۃ نے مؤمن کی روح کی خوشبو کو مشک سے تشبیہ دی۔ اور فرمایا کہ آسمان والے کہتے ہیں کہ بہت پاکیزہ روح ہے جو زمین سے آئی ہے، اللہ کی رحمت ہو اس روح پر اور اس جسم پر جس میں یہ روح آباد تھی۔ پھر وہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں پیش کی جاتی ہے پھر حکم ہوتا ہے اسے قیامت تک چھوڑدو۔پھر حضرت ابو ھریرۃ رضی اﷲعنہ نے مزید فرمایا کہ جب کافر کی روح نکلتی ہے تو آسمان والے کہتے ہیں بہت گندی روح ہے جو زمین سے آئی ہے حماد کہتے ہیں کہ ساتھ ہی انہوں نے اس روح کی بدبو اور لعنت کا ذکر کیا۔ پھر اسے بھی قیامت تک چھوڑدیئے جانے کا حکم ہوتا ہے۔ ۱۶۔ملا ئکۃ ا لسیاحین : بعض فرشتے زمین میں چلتے پھرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو امت کا درود و سلام پہنچانے پر مقرر ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ جو مسلمان اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پڑھتاہے تو یہ’ملائکۃ سیاحین‘ اس درودوسلام کو آپ کے ہاں پہنچاتے ہیں۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے:۔ عن عبداللّٰہ بن مسعود رضی اﷲعنہ قال قال حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ
Flag Counter