Maktaba Wahhabi

156 - 318
اﷲ تعالیٰ اپنی شان و عظمت کے مطابق آٹھوں حاملین عرش کے ساتھ تشریف لائے گا۔ چنانچہ ملائکہ کے اقسام بیان کرتے ہوئے امام ابن کثیر رحمہ اللہ ایک مقام پر لکھتے ہیں : ومنہم الکروبیون الذین ہم حول العرش وہم أشرف الملائکۃ مع حملۃ العرش وہم الملائکۃ المقربون کما قال تعالیٰ لن یستنکف المسیح أن یکون عبداللّٰہ ولا الملائکۃ المقربون ومنہم جبریل ومیکائیل علیہما السلام۔ [1] بعض فرشتے ’’کروبیون‘‘ ہیں، اور یہ عرش کے اردگرد ہوتے ہیں اور یہ مع حملۂ عرش کے بہترین فرشتوں میں سے ہیں۔ اور یہی ملائکہ مقربین ہیں۔ جیسا کہ فرمانِ الہٰی ہے:’’ مسیح اور ملائکۃ مقربین کو اس بات سے ہرگز عار نہیں کہ وہ اﷲ کے بندے بن جائیں ‘‘۔ اور انہی فرشتوں میں سے جبریل اور میکائل علیہما السلام بھی ہیں۔ ۱۱۔پہاڑوں کے فرشتے: بعض فرشتے پہاڑوں کے لئے مقرر کئے گئے ہیں جیسا کہ روایت میں آیا ہے کہ عقبہ کے دن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو ابن عبد یا لیل بن عبد کلال پر پیش کرکے اﷲ تعالیٰ کے دین کی خاطر اس کی حمایت و جوار کو طلب کیاتاکہ اس شخص کی حمایت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اﷲ تعالیٰ کا دین دوسرے لوگوں تک پہنچائیں مگر ابن عبد یا لیل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دعوت کو قبول کرنے کے بجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت ہی بُرے اور قبیح طریقہ سے پیش آیا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی غمگین و پریشان ہوکر وہاں سے چل پڑے اور وہاں سے چلتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حزن و پریشانی کا یہ عالم تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ پتہ بھی نہ چل سکا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہاں جارہے ہیں یہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ’’قرن الثعالب‘‘(جگہ کانام ہے) پرجا پہنچے۔
Flag Counter