Maktaba Wahhabi

306 - 318
تقدیر پر ایمان لانا تقدیر کے معنی اندازہ کرنے کے ہیں، یعنی سب اچھے اور برے کاموں کیلئے اﷲ تعالیٰ کے علمِ ازلی میں ایک اندازہ مقرر ہے اور اﷲتعالیٰ ہر چیز کو اس کے پیدا کرنے سے پہلے جانتا تھا اور جانتا ہے،اﷲتعالیٰ کے اسی علمِ ازلی اور یقینی اندازے کو تقدیر کہتے ہیں۔ کوئی اچھی یا بُری بات نہ تو اﷲتعالیٰ کے علم واندازہ سے خارج ہے اور نہ ہی اسکی قدرت ومشیئت سے آزاد ہے۔ کیونکہ زمین وآسمان کی پیدائش سے پچاس ہزار برس پہلے اﷲ تعالیٰ نے تمام مخلوق کی تقدیر لکھ لی تھی، اسی وقت سے لیکر آج تک جو کچھ ہوچکا اور آج سے لیکر قیامت تک جو کچھ ہوگا سب کچھ اسی لکھے ہوئے کے مطابق ہورہا ہے۔ تقدیر پر ایمان لانا چار چیزوں پر مشتمل ہے: (الف) ساری اشیاء کے بارے میں اﷲتعالیٰ کا علم ِمحیط۔ (ب) اشیاء کی کتابت (لکھنا) (ج) اﷲتعالیٰ کی مشیئت( چاہنا) (د) اشیاء کا خلق (پیدا کرنا) قدر وتقدیر کے اصطلاحی وشرعی معنی بیان کرتے ہوئے صاحب ’’شرح العقیدۃ الواسطیۃ‘‘تحریر کرتے ہیں : ’’والمراد بہ فی لسان الشارع ان اللّٰہ عزوجل علم مقادیر الأشیاء وأزمانھا أزلا ثم أوجد ھا بقدرتہ ومشیئتہ ’’شریعت میں تقدیر سے مراد یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ تمام اشیاء کی مقداروں اور وزنوں کو جانتا ہے ہمیشہ سے،پھر انہی چیزوں کو
Flag Counter