Maktaba Wahhabi

132 - 318
اور اسی طرح سیدنا جبریل علیہ السلام رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھی اکثر و بیشتر اوقات انسان و بشر ہی کی شکل میں آیا کرتے تھے جیسا کہ حدیث میں آیا ہے: عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا أن الحارث بن ہشام سأل النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کیف یأتیک الوحی؟ قال کل ذلک یا تی الملک أحیانا فی مثل صلصلۃ الجرس فیفصم عنی وقد وعیت ما قال وہو أشدہ علی ویتمثل لی الملک أحیا نًا رجلاً فیکلمنی فأعی مایقول[1] حارث بن ہشام نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ پر وحی آنے کی کیا کیفیت ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ کبھی تو فرشتہ گھنٹی کے بجنے کی آواز کی مانند آتا ہے۔ اور میں اس کی بات کو یاد رکھتا ہوں، اور یہ صورت مجھ پر سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے اور کبھی فرشتہ کسی آدمی کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے اور مجھ سے بات کرتا ہے اور میں اس کی بات کو محفوظ رکھتا ہوں۔ ۸۔فرشتوں کا مرنا: کل نفس ذائقۃ الموت کے قانون کے مطابق دوسری مخلوقات کی طرح فرشتے بھی مرجاتے ہیں، اس کی طرف اس آیت میں اشارہ ہے: ﴿ وَنُفِخَ فِیْ الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِیْ الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہ ثُمَّ نُفِخَ فِیْہِ أُخْرٰی فَإِذَا ہُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ ﴾[2] اور صور میں پھونک ماری جائے گی تو آسمانوں و زمین کی سب مخلوق بے ہوش ہوجائے گی سوائے اسکے جس کو اﷲ چاہے، پھر دوسری پھونک ماری جائے گی تو یکایک سب کھڑے ہوکر دیکھنے لگیں گے۔
Flag Counter