Maktaba Wahhabi

133 - 318
مذکورہ آیت فرشتوں کو شامل ہے کیونکہ وہ آسمانوں میں ہیں چنانچہ مذکورہ بالا آیت کی تفسیر کرتے ہوئے امام ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ہذہ النفخۃ ہی الثانیۃ وہی نفخۃ الصعق وہی التی یموت بہا الأحیاء من أہل السموات والأرض یہ دوسرا صور ہوگا جس سے ہر زندہ مرجائے گا خواہ آسمان میں ہو خواہ زمین میں، مگر جسے اللہ چاہے، جیسا کہ صور کی مشہور حدیث میں ہے، إلا من شاء اللّٰہ کما جاء مصرحا بہ مفسرا فی حدیث الصور المشہور ثم یقبض أرواح الباقین حتی یکون آخر من یموت ملک الموت وینفرد الحی القویم الذی کان أولاً وہو الباقی آخراً بالد یمومۃ والبقاء ویقول (لمن الملک الیوم) ثلاث مرات ثم یجیب نفسہ بنفسہ فیقول (اللّٰہ الواحد القہار) أنا الذی کنت وحدی وقد قہرت کل شیٔ وحکمت بالفناء علی کل شیٔ [1] پھر باقی لوگوں کی روحیں قبض کی جائیں گی یہاں تک کہ سب سے آخر خود سیدنا ملک الموت کی روح بھی قبض کی جائے گی اور صرف اﷲ تعالیٰ ہی باقی رہ جائے گا جو حی و قیوم ہے جو اول سے تھا اور آخر میں دوام کے ساتھ رہ جائے گا، پھر فرمائے گا کہ آج کس کا راج ہے؟ تین مرتبہ یہی فرمائے گا، پھر خود آپ ہی اپنے آپ کو جواب دے گا کہ اﷲ واحد و قہار کا، میں ہی اکیلا ہوں جس نے ہر چیز کو اپنی ماتحتی میں کر رکھا ہے آج میں نے سب کو فناء کا حکم دے دیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ نفخ الصور کے وقت دوسرے احیاء سمیت فرشتے بھی مرجائیں گے۔ باقی رہی یہ بات کہ کیا نفخ الصور سے پہلے بھی کوئی فرشتہ فرشتوں میں سے مرجاتا
Flag Counter