Maktaba Wahhabi

249 - 318
۲۔ ا للہ تعا لیٰ کے اوامر و نواہی مخلوق کو پہنچانا : یہ بات اچھی طرح سے ذہن نشین کرلیں، کہ اللہ تعالیٰ کے سارے انبیاء ورسل علیہم السلام نے دوسرے وظائف کی طرح اس وظیفہ کو بھی اکمل طریقہ سے اس طرح ادا کیا ہے کہ اس میں ذرا بھر قصر وکوتاہی نہیں کی،جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔ ﴿ الَّذِیْنَ یُبَلِّغُوْنَ رِسَالَاتِ اللّٰہ وَیَخْشَوْنَہُ وَلَا یَخْشَوْنَ أَحَداً إِلَّا اللّٰہ وَکَفٰی بِاللّٰہِ حَسِیْبًا ﴾[1] وہ پیغمبر ایسے تھے کہ اﷲ کے احکام پہنچایا کرتے تھے اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تھے، اور اللہ تعالیٰ حساب لینے کیلئے کافی ہے۔ اور ایک دوسرے مقام پر خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایاہے :۔ ﴿ یَا أَیُّھَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَیْکَ مِن رَّبِّکَ وَإِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہٗ وَاللّٰہ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللّٰہ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکَافِرِیْنَ ﴾[2] اے پیغمبر، جو کچھ آپ پر آپکے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، اُسے لوگوں تک پہنچادیجئے اور اگر بالفرض آپ نے ایسانہ کیا،تو سمجھئے کہ آپ نے اﷲ کا کوئی پیغام نہیں پہنچایا اور اللہ تعالیٰ آپکو لوگوں سے محفوظ رکھے گا،بے شک اللہ تعالیٰ کافروں کو ہدایت عطاء نہیں کرتا۔ ۳۔ لوگوں کو صراط مستقیم کی رہنما ئی کرنا : جیساکہ حصرت موسی علیہ السلام کے متعلق اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔
Flag Counter