Maktaba Wahhabi

268 - 318
حسی دلائل تعجب کی بات تو یہ ہے کہ لوگ (منکرین یوم بعث) قیامت کے دن مُردوں کے زندہ ہونے اور قبروں سے اٹھنے کے منکر ہیں جبکہ اﷲتعالیٰ نے اسی دنیا میں مردوں کو زندہ کرکے بطور معائنہ ومشاہدہ کے اپنے بندوں کو دکھایاہے، حسی دلائل ملاحظہ ہوں۔ (۱)پہلی دلیل: یہ ہے کہ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم کے ستر آدمیوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کہا کہ ہم اﷲتعالیٰ کے کلام کرنے پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے جب تک آپ ہمیں اﷲتعالیٰ کو آمنے سامنے نہ دکھائیں،تو اس پر اﷲتعالیٰ نے ان کو اسی وقت مار ڈالا،چنانچہ وہ مرگئے،اور پھر بعد میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی درخواست والتجاء کے بعد اﷲتعالیٰ نے ان کو زندہ کردیا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَإِذْ قُلْتُمْ یَا مُوْسٰی لَنْ نُّؤْمِنَ لَکَ حَتّٰی نَرَی اللّٰہ جَہْرَۃً فَأَخَذَ تْکُمُ الصَّاعِقَۃُ وَأَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ٭ثُمَّ بَعَثْنَاکُمْ مِّنْ بَعْدِ مَوْتِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ﴾ [1] ؔ’’اور جب تم نے کہا اے موسیٰ جب تک ہم اﷲ کو کھلم کھلا نہ دیکھ لیں گے،ہرگز تیری تصدیق نہ کرینگے اس پر تم کو ایک کڑک دار بجلی نے آپکڑا اور تم دیکھ رہے تھے، پھر ہم نے تمہیں تمہاری موت کے بعد زندہ کراٹھایا تاکہ تم احسان جانو۔‘‘ ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿وَاخْتَارَ مُوْسٰی قَوْمَہُ سَبْعِیْنَ رَجُلًا لِّمِیْقَاتِنَا فَلَمَّا أَخَذَتْہُمُ الرَّجْفَۃُ قَالَ ’’موسیٰ نے اپنی قوم میں سے ستر آدمیوں کو ہمارے مقررکردہ وقت کیلئے منتخب کیا، پھر
Flag Counter