Maktaba Wahhabi

267 - 318
مم ذلک ؟یجمع اللّٰہ الناس الأولین والآخرین فی صعید واحد یسمعھم الداعی ویَنْفُذُھم البصرُ وتدنو الشمس فیبلغ الناس من الغم والکرب مالا یطیقون ولایحتملون فیقول الناس ألا ترون ماقد بلغکم ألاتنظرون من یشفع لکم إلی ربکم فیقول بعض الناس لبعض علیکم بآدم فیأتون آدم علیہ السلام فیقولون لہ أنت أبوالبشر خلقک اللّٰہ بیدہ ونفخ فیک من روحہ وأمر الملائکۃ فسجدوا لک اشفع لنا إلی ربک ألا تری إلی ما نحن فیہ ألا تری إلی ما قد بلغنا‘‘[1] اسکو تناول فرمایا پھر فرمایا’’ میں قیامت کے دن سب کاسردار ہوں گا،کیا تمہیں معلوم ہے کہ یہ کس طرح ہوگا؟جمع کر دے گا اللہ روزِ قیامت تمام اولین وآخرین کوایک ہی میدان میں وہ میدان ایسا ہموار اوروسیع ہوگا کہ ایک پکارنے والے کی آواز سب سن سکیں گے اور دیکھنے والا سب کو دیکھ سکے گا، سورج بہت قریب آجائیگا،لوگوں کو ایسی تکلیف ہوگی کہ برداشت نہ کرسکیں گے وہ کہیں گے دیکھو کتنی زیادہ تکلیف ہورہی ہے کسی سفارشی کو تلاش کرو، بعض کی رائے ہوگی کہ حضرت آدم کے پاس چلو لہذا سب انکے پاس جائینگے اور کہیں گے آپ ابو البشر ہیں،اﷲتعالیٰ نے آپ کو اپنے ہاتھ سے بنایا اور اپنی روح آپ میں پھونکی اور ملائکہ کو آپکو سجدہ کرنے کا حکم دیا،ہماری سفارش کردیجئے اپنے رب کے پاس، دیکھئے ہم کتنی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ اسی طرح وقوعِ قیامت پر کتب سماویہ بھی متفق ہیں۔جوکہ ایک شرعی دلیل ہے۔
Flag Counter