وأخلا قہم وافعالہم بارّۃ طاہرۃ کاملۃ[1]
شریف اور بزرگ ظاہر میں اور اخلاق و افعال کے پاکیزہ باطن میں۔
۲۔شدت حیاء:
فرشتوں کی صفات جمیلہ میں سے ایک صفت حیاء بھی ہے۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے کہ ایک دن رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں لیٹے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران مبارک ظاہر تھی۔ دریں اثناء سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ تشریف لائے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر باتیں کرنے لگے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ران مبارک نہ چھپائی بعد میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تشریف لاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ران مبارک نہیں چھپائی ان کے بعد جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ران مبارک کو فوراً چھپالیا۔ اور پھر اس مبارک جلسہ کے ختم ہونے کے بعد جب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے حقیقت حال دریافت کی، کہ اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ران مبارک نہیں چھپائی اور جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فوراً اپنی ران مبارک چھپا لی آخر اس کی کیا حکمت ہے؟ تو اس پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کیا میں ایسے شخص سے حیانہ کروں جس سے فرشتے بھی حیاکرتے ہیں۔
اب سن لیں متن حدیث:۔
أن عائشہ قالت کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مضطجعاً فی بیتی کاشفاً عن فخدیہ أوساقیہ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں لیٹے ہوئے تھے رانیں یا پنڈلیاں کھولے ہوئے تھے اتنے
|