Maktaba Wahhabi

136 - 318
فاستاذن أبوبکر فأذن لہ وہو علی تلک الحال فتحدث ثم استأذن عمر فاذن لہ وہو کذلک فتحدث ثم استأذن عثمان فجلس رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وسوی ثیابہ قال محمد ولا اقول ذلک فی یوم واحد، فدخل فتحدث فلما خرج قالت عائشہ: دخل ابوبکر فلم تہتشّ لہ ولم تبالہ ثم دخل عمر فلم تہتش لہ ولم تبالہ ثم دخل عثمان فجلست و سویت ثیابک فقال ألا أستحی من رجل تستحی منہ الملائکۃ [1] میں ابوبکر نے اجازت مانگی آپ نے اجازت دی اسی حال میں باتیں کرتے رہے پھر عمر رضی اﷲعنہ نے اجازت چاہی ان کو بھی اجازت دی اسی حال میں باتیں کرتے رہے پھر عثمان رضی اﷲعنہ نے اجازت چاہی تو رسول اللہ ا بیٹھ گئے اور کپڑے برابر کئے پھر وہ آئے اور باتیں کیں جب وہ چلے گئے تو عائشہ رضی اﷲعنہا نے کہا ابوبکر رضی اﷲعنہ آئے آپ ا نے کچھ خیال نہ کیا پھر عمر رضی اﷲعنہ آئے آپ نے کچھ خیال نہ کیا پھر عثمان رضی اﷲعنہ آئے آپ ا بیٹھ گئے اور آپ نے کپڑے درست کئے، آپ ا نے فرمایا : کیا میں شرم نہ کروں اس شخص سے جس شخص سے فرشتے شرم کرتے ہیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حیا فرشتوں کی صفات جمیلہ میں سے ایک صفت ہے۔ چنانچہ حدیث مذکور کی شرح کرتے ہوئے امام نووی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: وفیہ فضیلۃ ظاہرۃ لعثمان رضی اللّٰہ عنہ اس حدیث میں سیدنا عثمان رضی اﷲعنہ کی فضیلت ظاہر وجلالتہ عند الملائکۃ وأن الحیاء صفۃ جمیلۃ من صفات الملائکۃ [2] ہے اسی طرح فرشتوں کے ہاں جلالتِ شان بھی اور حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حیائبھی فرشتوں کی صفات جمیلہ میں سے ایک صفت ہے
Flag Counter