قیامت کے دن پر ایمان لانا
در حقیقت قیامت کے دن پر ایمان لاناہر اس چیز پر مشتمل ہے جو مرنے کے بعد ہوتی ہے جیسے یوم بعث،حساب وجزاء،جنت وجہنم،پل صراط،میزان،حوض کوثر، شفاعت اور احوال قبروغیرہ مگر تنگی مقام کیوجہ سے ہم اس مختصر سے رسالہ میں سب پر بحث تو نہیں کرسکتے اس لئے ہم ان میں جو موٹی موٹی چیزیں ہیں صرف انہی پر کچھ گفتگو کریں گے۔ سو معلوم ہونا چاہیئے کہ قیامت کے دن پر ایمان لانا تین موٹی موٹی چیزوں پر مشتمل ہے:
(الف) : یوم بعث (اٹھنے کے دن) پر ایمان لانا۔
(ب) :حساب وجزاء پر ایمان لا نا۔
(ی) :جنت وجہنم پر ایمان لانا۔
ان کو ہم تین فصلوں میں بیان کریں گے۔
فصل اول
یوم بعث پر ایمان لانا
یوم بعث کا معنی ہے اٹھنے کا دن، اور یہ وہ دن ہے کہ جب صور میں آخری پھونک ماری جائے گی۔یعنی حضرت اسرافیل علیہ السلام صور میں پھونکیں گے(جس کو نفخہ قیام کہتے ہیں ) کہ جس سے سارے مردے زندہ ہوکر حساب وجزاء کیلئے اﷲ تعالیٰ کے ہاں کھڑے ہوجائیں گے۔
یوم بعث پر ہم دوطرح کے ادلہ پیش کرتے ہیں۔
(ا) دلیل نقلی (ب) دلیل عقلی
نقلی دلائل
ثبوت یوم بعث پر جونقلی دلائل ہم پیش کرینگے وہ تین طرح کے ہونگے۔
|