Maktaba Wahhabi

161 - 318
أربعین یوما ثم یکون فی ذلک علقۃ مثل ذلک ثم یکون فی ذلک مضغۃ مثل ذلک ثم یرسل الملک فینفخ فیہ الروح و یؤمر بأربع کلمات بکتب رزقہ و أجلہ و عملہ و شقی أو سعید۔[1] ہے پھر وہ علقہ بن جاتا ہے،پھر اسی طرح مضغہ۔پھر ایک فرشتہ بھیجا جاتا ہے، جو اس میں روح پھونکتا ہے اوراسے چار چیزوں کا حکم دیا جاتا ہے۔ اس بچے کے رزق،عمر اور عمل لکھنے کا اور اس بات کا حکم کہ وہ نیک بخت ہوگا یا بد بخت۔ ۱۴۔ملا ئکۃ ا لدعاء : اللہ تعالیٰ نے بعض فرشتوں کو دعاکیلئے مقرر کیا ہے۔ اور وہ اسطرح کہ جب کوئی مسلمان اپنے کسی مسلمان بھائی کیلئے غائبانہ طور پر کوئی دعائے خیر کرتا ہے تو اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر ہوتا ہے جو اس مدعولہ (جس کیلئے دعا کی گئی ہے) کیلئے آمین کہہ کر خود اس دعا کرنے والے کے حق میں دعا کرتا ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے:۔ عن صفوان ’وھو ابن عبداللّٰہ بن صفوان‘ وکانت تحتہ الدرداء۔قال: قدمت الشام فأتیت أباالدرداء فی منزلہ فلم أجدہ ووجدت أم الدرداء فقالت أترید الحج العام ؟ فقلت نعم۔ قالت فادع اللّٰہ لنا بخیر فان صفوان ’ابن عبداللہ بن صفوان کہ جن کی بیوی حضرت درداء تھی‘بتاتے ہیں کہ میں حضرت ابو درداء رضی اﷲعنہ سے ملنے انکے گھر شام گیا،لیکن وہ موجود نہیں تھے البتہ انکی اھلیہ أم درداء موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کیا اس سال تمہارا حج کا ارادہ ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! کہنے لگیں
Flag Counter