النَّبِیّٖنَ وَکَانَ اللّٰہ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمًا ﴾ [1]
رسول اور نبیوں میں سے آخری ہیں۔ اور اللہ ہر چیز کو جاننے والاہے۔
۲۔ سنتِ رسول:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی ذات اور دوسرے انبیاء ورسل علیہم السلام کے وجود کی خبر دینا۔
چنانچہ حدیث میں یوں آیا ہے :۔
(عن أنس(رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ) قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ما بعث نبی إلا أنذر أمتہ الأعور الکذاب ألا إنہ أعور وإن ربکم لیس بأعور وإن بین عینیہ مکتوب کافر ) [2]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی نبی نہیں بھیجا گیا مگراس نے اپنی أ مت کو کانے جھوٹے (دجال) سے ڈرانے کا فریضہ سر انجام نہ دیا ہو۔یاد رکھو وہ کاناہے اور تمہارا رب کانا نہیں ہے اور دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہے۔
اور دوسری روایت میں یوں آیا ہے۔
(عن جابر (رضی اللّٰہ عنہ )أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال عرض علی الأنبیاء فإذاموسی ضرب من الرجال کأنہ من رجال شنوء ۃ
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے سامنے لائے گئے پیغمبر۔ تو موسیٰ علیہ السلام درمیانے قد کے آدمی تھے (یعنی نہ
|