سو برس پہلے تک ہم کو چوتھے بر اعظم امریکہ کے وجود کا علم نہیں تھاتو کیا ہمارے اس عدم علم سے اس بر اعظم کے وجود پر کوئی اثر پڑتا ہے ؟۔
قرآن کریم کی اس صادق و سچی خبر کے ساتھ ساتھ عقلاًبھی یہ عین ممکن ہے کہ دنیا میں ایک پانچواں بر اعظم ایسا بھی موجود ہو کہ جس میں یأجوج مأجوج زندگی بسر کررہے ہیں اور وہاں تک ہماری رسائی نہ ہو سکی ہو۔
خلاصہ یہ کہ اللہ تعالیٰ کی آسمانی کتابوں (بالخصوص قرآن مجید)نے جن حالات و واقعات کی خبریں دی ہیں ان ساری اخبار کی تصدیق کرنا ضروری ہے خواہ وہ ہماری ناقص عقل و فہم کے مطابق ہوں یا نہ ہوں۔ اور خواہ ہمارے مشاہدہ اور علم و تجربہ میں آئیں یا نہ آئیں۔
فصلِ چہارم
ان کتا بو ں کے غیر منسوخہ احکام پر عمل کرنا
اللہ تعالیٰ کی ان تمام کتابوں کے غیر منسوخہ احکام پر سرتسلیم خم کرکے ان پر عمل کرنا فرض و ضروری ہے خواہ ان کی حکمت کو ہم سمجھے ہوں یا نہیں۔ مسلمانو! یہ بات اچھی طرح سے یاد رکھوکہ نزول قرآن سے پہلے اللہ تعالیٰ کی جتنی کتابیں ہیں وہ سب کی سب قرآن کریم کیوجہ سے منسوخ ہیں اور قرآن کریم ان کا ناسخ ہے جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔
﴿ وَأَنْزَلْنَا إِلَیْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ مِنَ الْکِتَابِ وَمُہَیْمِناً عَلَیْہِ فَاحْکُمْ بَیْنَہُمْ بِمَا أَنزَلَ اللّٰٰہُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَہْوَائَ ہُمْ عَمَّا جَائَ کَ مِنَ الْحَقِّ لِکُلٍّ جَعَلْنَا مِنْکُمْ شِرْعَۃً وَّمِنْہَاجاً ﴾[1]
اور ہم نے آپ کی طرف حق کے ساتھ یہ کتاب نازل فرمائی ہے جو اپنے سے اگلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور ان کی محافظ بھی ہے۔ اس لئے آپ ان کے آپس کے معاملات میں اسی اللہ کی اتاری ہوئی کتاب کے ساتھ فیصلہ کیجئے۔اس حق سے ہٹ کر ان
|