(۱)کتاب اﷲ :
اب ہم اس بارہ میں چندآیات کے ذکرکرنے پر اکتفاء کرتے ہیں چنانچہ انسانوں کے اعمال خیر وشر کا بدلہ ملنے کے متعلق اﷲ تعالیٰ کافرمان ہے:
﴿ وَ ِاللّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْأَرْضِ لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ أَسَآؤُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَیَجْزِیَ الَّذِیْنَ أَحْسَنُوْا بِالْحُسْنٰی ﴾ [1]
’’اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے اﷲ کا ہی ہے تاکہ آخر کاربرائی کرنیوالوں کو انکے کیئے کا بدلہ اور اچھائی کرنیوالوں کو اچھا بدلہ عطاکرے‘‘
اور ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا:
﴿ إِنَّ إِلَیْنَا اِیَابَھُمْ ثُمَّ إِنَّ عَلَیْنَا حِسَابَھُمْ ﴾ [2]
’’بے شک ہماری طرف انکا لوٹنا ہے پھر ہمارے ذمہ ان کا حساب لیناہے‘‘
اور تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿ یَوْمَئِذٍ یَّصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِّیُرَوْا أَعْمَالَہُمْ٭فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہُ٭ وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہُ ﴾ [3]
’’اس دن لوگ مختلف جماعتیں بن کر واپس ہونگے تاکہ انکو انکے اعمال دکھائے جائیں، توجس شخص نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی اسے وہاں دیکھ لیگا اور جس شخص نے ذرہ برابر برائی کی ہوگی اسکو بھی وہاں دیکھ لیگا‘‘
اور چوتھے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیَامَۃِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئاً وَّإِنْ کَانَ مِثْقَالَ حَبَّۃٍ مِّنْ خَرْدَلٍ أَتَیْنَا بِہَا وَکَفٰی بِنَا حَاسِبِیْنَ ﴾ [4]
’’اورقیامت کے دن ہم انصاف کے ترازوئیں لارکھیں گے۔پھرکسی پر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا۔اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی عمل ہوگا تو ہم اسے
|