Maktaba Wahhabi

307 - 318
علی وفق ما علمہ منھا وأنہ کتبھا فی اللوح قبل إحداثھا‘‘[1] اپنی قدرت ومشیئت سے وجود بخشا اپنے علم کے مطابق،اور ان سب اشیاء کو انکی پیدائش سے پہلے ہی لوح محفوظ میں لکھ دیا تھا‘‘ تقدیر کی اقسام بیان کرتے ہوئے صاحب ’’الأسئلۃ والأجوبۃ الأصولیۃ‘‘ لکھتے ہیں : ’’الأول التقدیر العام لجمیع الاشیاء بمعنی ان اللّٰہ علمھا وکتبھا وشاء ھا وخلقھا‘‘[2] ’’تقدیر، اپنے عام معنی کے اعتبار سے تمام اشیاء کو شامل ہے کہ اﷲتعالیٰ ان اشیاء کو جانتا ہے اور انکو لکھا ہے اور چاہا اور انکو پیداکیاہے‘‘ تقدیر کے مسئلہ کو ہم اختصار کیساتھ چار فصلوں میں بیان کرینگے۔ فصل اول تمام ا شیاء کے بارے میں اﷲ تعالیٰ کا علم اس کا مطلب یہ ہے کہ اس بات پر ایمان لانا فرض ہے کہ اﷲتعالیٰ کو ہر چیز کا علم ہروقت ہے اور جو کچھ پہلے ہوچکا یا آئندہ ہونے والا ہے یا جو نہیں ہوا لیکن اگر ہوتا تو کس طرح ہوتا چاہے وہ اﷲتعالیٰ کے اپنے افعال کے متعلق ہو یا بندوں کے افعال کے متعلق،ان سب کا علم اﷲتعالیٰ کو پہلے سے ہے اور یہ سب کچھ اس کے علم ِازلی وابدی میں موجود ہے۔
Flag Counter