اب اس کے دلائل ملاحظہ فرمائیں :
اﷲتعالیٰ نے اپنے احاطہ علمیہ کے متعلق فرمایا:
﴿ اللّٰہ الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ وَّمِنَ الْأَرْضِ مِثْلَہُنَّ یَتَنَزَّلُ الْأَمْرُ بَیْنَہُنَّ لِتَعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰہ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ وَأَنَّ اللّٰہ قَدْ أَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْمًا ﴾ [1]
’’اﷲتعالیٰ کی ذات ہے جس نے سات آسمان پید اکیئے اور انہی کی طرح زمین کو بھی، ان سب میں حکم نازل ہوتا رہتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اﷲتعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے اور اﷲتعالیٰ نے اپنے علم کے اعتبار سے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے‘‘
ایک اور مقام پرارشاد فرمایا:
﴿وَإِنْ مِّنْ شَیْئٍ إِلاَّ عِنْدَنَا خَزَائِنُہٗ وَمَا نُنَزِّلُہٗ إِلاَّ بِقَدَرٍ مَّعْلُومٍ﴾ [2]
’’اور کوئی چیز نہیں جس کے ہمارے پاس خزانے نہ ہوں مگر ہم ہر چیز کو ایک متعین مقدار کے ساتھ نازل کیا کرتے ہیں ‘‘
تیسری جگہ ارشاد فرمایا:
﴿ وَاتَّقُوااللّٰہ وَاعْلَمُوْا اَنَّ اللّٰہ بکُلِّ شَیْ ئٍ عَلِیْمٌ ﴾ [3]
’’اﷲسے ڈرو اور جان لو کہ اﷲ تعالیٰ ہر چیز کو جانتا ہے‘‘
چوتھی جگہ فرمایا:
﴿ وَسِعَ رَبِّیْ کُلَّ شَیْئٍ عِلْمًا اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَ ﴾ [4]
’’میرے رب کا علم ہر چیز کو شامل ہے پس کیا تم نصیحت نہیں پکڑتے‘‘
|