فصل اول
فرشتوں کے وجود پر ایمان لانا
فرشتوں کے وجود پر ہم دو طرح کے دلائل پیش کریں گے۔
ا۔ نقلی ب۔ عقلی
نقلی دلائل
الف : کتاب اﷲ :
اﷲ تعالیٰ کا فرشتوں پر ایمان لانے کا حکم دینا اور ان کے وجود کی خبر دینا جیسے کہ :
﴿ یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَالْکِتَابِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَالْکِتَابِ الَّذِیْ أَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ وَمَنْ یَّکْفُرْ بِاللّٰہِ وَمَلاَ ئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ اْلآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا م بَعِیْدًا ﴾ [1]
اے ایمان والو! اﷲ اور اس کے رسول اور اس کتاب پر جو اُ س نے اپنے رسول پر اُتاری اور ان کتابوں پر جو اس سے پہلے اُس نے نازل کیں سب پر ایمان لاؤ، اور جس نے اﷲ، اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور آخرت کے دن کا انکار کیا تو وہ راہِ راست سے بہت دور جا پڑا۔
اور فرمایا:
﴿ مَنْ کَانَ عَدُوًّا للّٰہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَرُسُلِہٖ وَجِبْرِیْلَ وَمِیْکَالَ فَإِنَّ اللّٰہ عَدُوٌّ لِّلْکَافِرِیْنَ ﴾[2]
جو شخص دشمن ہوا اﷲ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبریل و میکائیل کا تو بے شک اﷲ دشمن ہے ایسے کافروں کا۔
|