Maktaba Wahhabi

221 - 318
﴿ تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ مِّنْہُم مَّنْ کَلَّمَ اللّٰہ وَرَفَعَ بَعْضَہُمْ دَرَجَاتٍ وَاٰتَیْنَا عِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ الْبَیِّنَاتِ وَأَیَّدْنَاہُ بِرُوحِ الْقُدُسِ﴾ [1] ایک دوسرے مقام پر فرمایا :۔ ﴿وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰی بَعْضٍ وَّاٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا ﴾[2] یہ پیغمبر ہیں۔ ان میں سے بعض کو ہم نے بعض پرفضیلت بخشی ہے،ان میں کچھ تو وہ ہیں جن سے اللہ نے کلام کیا اور بعض کے درجات کو بلند کیا۔اورہم نے عیسی بن مریم کو نشانیاں دیں اور ہم نے روح القدس سے انکی مدد کی۔ اور تحقیق ہم نے بعض نبیوں کو بعض پر فضیلت دی اور داؤد کو زبور عطاء کی۔ اوپر والی ان دونوں آیتوں سے واضح ہواکہ مراتب ومنازل اور فضائل ومناقب کے اعتبار سے سارے انبیاء ورسل علیہم السلام ایک جیسے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے ہاں البتہ یہ الگ بات ہے کہ کسی کو یہ اجازت نہیں کہ اپنے مرضی کے مطابق بغیر کسی سند ودلیل کے کسی نبی ورسول کو دوسرے پر فضیلت دے کر بڑھائے۔ہاں البتہ دلیل کے ساتھ تفضیل جائز ہے جیسا کہ بعض رسول تو درجات میں بڑھ کر اولوالعزم ہونے کا لقب پاچکے ہیں جن کو ہم بطور اختصار کے یہاں پر ذکر کرتے ہیں۔ اولواالعزم رسولوں کا بیان علماء کااس بارے میں کچھ اختلاف ہے کہ کیا سارے انبیاء ورسل علیہم السلام اولوالعزم ہیں یا اولوالعزم ان میں سے صرف چند محدود ومعدود افراد ہیں ؟ تو یہ ایک تفصیلی بحث ہے علماء کرام کے درمیان،جو کتب عقائد وتفاسیر وغیرہ میں موجود ہے۔
Flag Counter