ان کے ساتھ دوسرے معاونین بھی ہیں۔ چنانچہ اسی کی طرف اشارہ کرکے امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ومیکائیل موکل بالقطر والنبات الذین یخلق منہما الأرزاق فی ہذہ الدار ولہ أعوان یفعلون مایأمرہم بہ بأمر ربہ یصرفون الریاح والسحاب کما یشاء الرب جل جلالہ وقدروینا أنہ مامن قطرۃ تنزل من السماء إلاومعہا ملک یقرر ہا فی موضعہا من الأرض[1]
اور میکائل بارش اور اُگنے والی چیزوں پر مقرر ہیں، جن دونوں سے رزق پیدا ہوتا ہے دنیا میں۔ اور میکائل کے معاونین ہیں جو اﷲ کے حکم سے، میکائیل کی راہنمائی کے مطابق کام کرتے ہیں، مثلاً ہواؤں کا رُخ بدلتے ہیں، اسی طرح بادلوں کا بھی اپنے رب کی مرضی کے موافق، اور ہم سے یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ آسمان سے بارش کا کوئی قطرہ نہیں گرتا مگر یہ کہ اُس کے ساتھ ایک فرشتہ ہوتا ہے جو زمین میں اُس کی مقررہ جگہ تک اُسے پہنچادیتا ہے۔
۳۔صور پھونکنا :
فرشتوں کی مختلف قسم کے اعمال میں سے ایک عمل صور میں پھونکنا بھی ہے اور یہ عمل سیدنا اسرافیل علیہ السلام کے حوالے ہے۔ کہ جب اﷲ تعالیٰ اس کو حکم کرے گا تو وہ صور میں پھونکے گا، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے:
....... عن عکرمۃ فی قولہ عزوجل ’’ونفخ فی الصور‘‘ قال الصور مع اسرافیل وفیہ أرواح کل شیٔ
سیدنا عکرمہ سے قول باری تعالیٰ ’’ونفخ فی الصور‘‘ کے بارے میں منقول ہے کہ صور اسرافیل علیہ السلام کے پاس ہے اور جس
|