Maktaba Wahhabi

131 - 318
عن عبداللّٰہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسم یؤتی بجہنم یومئذ لہا سبعون ألف زمام مع کل زمام سبعون الف ملک یجرونہا[1] فرمایا: اُس دن جہنم کی ستر ہزار لگام ہوں گی اور ہر لگام کے ساتھ ستر ہزار فرشتے ہوں گے جو جہنم کو کھینچ رہے ہوں گے۔ تو چار ہزار نو سو ملین (أربعۃ آلاف و تسعمائۃ ملیون) فرشتے تو صرف یہی ہیں جو جہنم کو پکڑے ہوئے ہیں۔ تو جو دوسرے کاموں کے لئے مقرر ہیں ان کا کیا اندازہ ہوگا؟ خلاصہ یہ کہ فرشتوں کی تعداد اور شمار بہت زیادہ ہے اور ان کی تعداد و شمار کو ان کے خالق کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ۷۔انسانوں کی شکل میں متشکل ہونا: فرشتوں کی جملہ صفات میں سے ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ انسانوں کی شکل میں متشکل ہوجاتے ہیں جیسا کہ جب سیدنا جبریل علیہ السلام سیدہ مریم علیہا السلام کے پاس آئے تو انسان و بشر ہی کی شکل میں آئے۔جسے دیکھ کر سیدہ مریم علیہا السلام نے اس سے اﷲ تعالیٰ کی پناہ مانگی جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کافرمان: ﴿ فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِہِمْ حِجَاباً فَأَرْسَلْنَا إِلَیْہَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَہَا بَشَرًا سَوِیًّا٭ قَالَتْ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِالرَّحْمٰنِ مِنْکَ إِنْ کُنْتَ تَقِیًّا ﴾ [2] پس مریم ذنے لوگوں کے سامنے پردہ ڈال دیا، پس ہم نے ان کے پاس اپنا ایک فرشتہ بھیجا اور وہ ان کے سامنے مکمل آدمی کی شکل میں ظاہر ہوا تو مریم ذ نے کہا میں تجھ سے رحمن کی پناہ مانگتی ہوں اگر تو اس سے ڈرنے والا ہے۔
Flag Counter