Maktaba Wahhabi

290 - 318
تَدْعُوْ مَنْ أَدْبَرَ وَتَوَلّٰی٭ وَجَمَعَ فَأَوْعٰی٭ إِنَّ الْإِنْسَانَ خُلِقَ ہَلُوْعًا٭إِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًا٭ وَّإِذَا مَسَّہُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا ﴾[1] آگ ہے جو جسم کی کھال کو کھینچنے والی ہے، وہ ہلائے گی ہر اس شخص کو جس نے پیٹھ پھیری ہوگی اور منہ موڑا ہوگا اور جس نے مال جمع کرکے محفوظ کررکھا،بیشک انسان بے صبرا پیدا کیا گیا ہے جب اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو گھبرا اٹھتا ہے اور جب اسے بھلائی ملتی ہے تو سخت بخیل ہوتا ہے‘‘ (۳)حطمہ : نارکا یہ دروازہ ان لوگوں کیلئے ہے جو غیبت وچغل خوری کرتے ہیں، دن، رات مال جمع کرکے پھر زکاۃ ادا نہیں کرتے۔ ان کے بارے میں قرآن کہتا ہے: ﴿ وَیْلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃٍ٭ الَّذِیْ جَمَعَ مَالًا وَّعَدَّدَہٗ٭ یَحْسَبُ أَنَّ مَالَہٗ أَخْلَدَہُ٭ کَلَّا لَیُنْبَذَنَّ فِی الْحُطَمَۃِ٭وَمَا أَدْرَاکَ مَا الْحُطَمَۃُ٭ نَارُ اللّٰہ الْمُوْقَدَۃُ٭ الَّتِیْ تَطَّلِعُ عَلَی الْأَفْئِدَۃِ٭ إِنَّہَا عَلَیْہِمْ مُّؤْصَدَۃٌ٭ فِیْ عَمَدٍ مُّمَدَّدَۃٍ﴾[2] ’’ہلاکت ہے ہر اس شخص کیلئے جو عیب نکالنے والا طعنہ دینے والا ہے،جو مال جمع کرتا ہے اور اسکو بار بار گنتا ہے،وہ سمجھتا ہے کہ اسکا مال اسکے پاس ہمیشہ رہے گا، ہرگز نہیں، اسے ضرور توڑ دینے والی آگ میں پھینکا جائیگا اور آپکو معلوم بھی ہے وہ توڑنے والی آگ کیسی ہے؟ وہ اﷲ کی آگ ہے جو سلگائی گئی ہے، وہ جو دلوں تک جا پہنچے گی، وہ آگ اہل جہنم پر ہر طرف سے بندکردی جائے گی،
Flag Counter