ان اعمال کی تفصیل کا علم نہیں ہے۔ ہاں البتہ ان میں سے بعض فرشتوں کے اعمال کا ذکر صراحت کے ساتھ قرآن و حدیث میں آیا ہے اسی لئے ہم اپنی ناقص معلومات کے مطابق قرآن وحدیث کی روشنی میں فرشتوں کے ان خاص اعمال میں سے کچھ اعمال کو نہایت اختصار کے ساتھ قارئین کے سامنے پیش کریں گے۔ اور وہ حسب ذیل ہیں۔
۱۔وحی کی ذمہ داری:
اس اہم و اشرف ترین عمل کے لئے اﷲ تعالیٰ نے فرشتوں میں سے صرف سیدنا جبریل امین علیہ السلام کو مخصوص و منتخب کیا ہے۔
جیسے اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
﴿ مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِیْلَ فَإِنَّہُ نَزَّلَہُ عَلٰی قَلْبِکَ بِإِذْنِ اللّٰہ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ ﴾ [1]
جو شخص جبریل کا دشمن ہے تو پس اُس نے آپ کے دل پر قرآن اﷲ کے حکم سے نازل کیا ہے اور یہ قرآن پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے۔
ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿ وَإِنَّہُ لَتَنْزِیْلُ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ٭ نَزَلَ بِہِ الرُّوْحُ الْأَمِیْنُ٭عَلٰی قَلْبِکَ لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُنْذِرِیْنَ ﴾[2]
اور بے شک یہ قرآن اﷲ کا بھیجا ہوا ہے، اس کو ایک امانتدار فرشتہ آپ کے دل پر لے کر آیا ہے تاکہ آپ ڈرانے والوں میں سے ہوجائیں۔
۲۔ وصول ارزا ق وبارش وغیرہ:
بعض فرشتے اﷲ تعالیٰ کی طرف سے نباتات، بارش برسانے اور بندوں کو رزق و روزی پہنچانے پر مقرر ہیں اور یہ سیدنا میکائیل علیہ السلام ہیں۔
|