اور خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایا:۔
﴿ مُّحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ وَالَّذِیْنَ مَعَہُ أَشِدَّائُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَائُ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعاً سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلاً مِّنَ اللّٰہ وَرِضْوَاناً ﴾[1]
محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں،اور وہ لوگ جوانکے ساتھ ہیں،کفار پر سخت آپس میں رحم دل ہیں تو انکو رکوع کرتے ہوئے یا سجدہ کرتے ہوئے دیکھے گا،اللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں۔
کیا رسولوں کے درمیان تفضیل جائز ہے ؟
یہ ایک تفصیلی بحث ہے کہ کیا انبیاء ورسل علیہم السلام کے اندر آپس میں کوئی تفضیل ہے مثلاً کسی کو دوسرے پر کوئی درجہ وفضیلت ہے یاکہ سب ایک ہی درجہ کے ہیں ؟۔ سو معلوم ہونا چاہیئے کہ انبیاء ورسل علیہم السلام مقام ومرتبہ کے اعتبار سے سب کے سب ایک جیسے نہیں بلکہ فضائل ودرجات کے اعتبار سے ان میں فرق ہے مثلاً ان میں جو رسول ہیں تو انکا درجہ ومرتبہ اور شان وعظمت نبیوں سے زیادہ ہے اور خود رسولوں میں بھی آپس میں درجات ہیں۔بعض رسول ایسے ہیں جن کو بعض دوسروں پر فضیلت وفوقیت ہے۔
سوال : کوئی سائل ِمعترض اگر یوں کہے۔کہ آپ حضرات انبیاء ورسل علیہم السلام کو آپس میں ایک دوسرے پر کیوں فضیلت دیتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ تفریق بین الرسل سے منع کرتے ہوئے یوں فرماتاہے :۔
﴿ لاَ نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ﴾ [2]
ہم رسولوں میں سے کسی ایک کے درمیان بھی تفریق نہیں کرتے ہیں اور انہوں نے کہا ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی۔
|