Maktaba Wahhabi

288 - 318
لکافیۃ قال فضلت علیھن بتسعۃ وستین جزء کلھن مثل حرھا۔[1] بہت کافی ہے،فرمایا وہ اس پر انہتر (۶۹) حصے زیادہ کردی گئی ہے اور ہر حصے میں اتنی ہی گرمی ہے۔ ابواب جہنم جہنم کے سات دروازے ہیں،جن کو اﷲتعالیٰ نے تحدید کیساتھ یوں بیان فرمایا: ﴿ وَإِنَّ جَہَنَّمَ لَمَوْعِدُہُمْ أَجْمَعِیْنَ۔ لَہَا سَبْعَۃُ أَبْوَابٍ لِّکُلِّ بَابٍ مِّنْہُمْ جُزْء ٌ مَّقْسُوْمٌ ﴾ [2] ’’اور بیشک جہنم ان سب کا ٹھکانہ ہے جہنم کے سات دروازے ہیں اور ہر دروازے کیلئے ایک تقسیم شدہ حصہ متعین ہے‘‘ ان آیات میں تحدید وقطعیت کیساتھ جہنم کے سات دروازے بیان کیئے گئے ہیں مگر ان آیات میں ا نکی تعیین نہیں کی گئی کہ وہ کون کونسے ہیں،لہذا جاننا چاہئے کہ وہ مندرجہ ذیل ہیں :جھنم، لظی،حطمہ، سعیر، سقر، جحیم، اور ھاویہ ان کا ذکر قرآن مجید میں مختلف مقامات پر آیا ہے اور مفسرین کرام بھی مذکورہ آیت کے تحت جہنم کے ابواب وطبقات کی تفسیر یوں ہی کرتے ہیں : چنا نچہ امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ وغیرہ اپنی اپنی سند کے ساتھ حضرت ابن جریج کا قول یوں نقل کرتے ہیں : عن ابن ابی جریج قولہ ’’لھا سبعۃ ابواب‘‘ قال اولھا جھنم ثم لظی ثم ابن ابی جریج اﷲتعالیٰ کے اس فرمان ’’کہ جہنم کے سات دروازے ہیں ‘‘ کہ بارے
Flag Counter