رب کے پیغمبر حق لیکر آئے تھے، پکارا جائیگا جنت والوں کو کہ تم کو تمہارے اعمال کے عوض اس جنت کا وارث بنادیا گیا ہے‘‘
(۲)سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم :
اﷲتعالیٰ اور انکے تمام احکام پر ایمان لانے والے اور عمل صالح کرنے والوں کے متعلق بہت احادیث وارد ہوئی ہیں مگر ہم صرف چند احادیث پر اکتفاء کرینگے۔
ایک حدیث قدسی میں یوں ارشاد ہے:
عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال اللّٰہ تعالٰی ’’اعدت لعبادی الصالحین مالاعین رأت ولااذن سمعت ولاخطر علی قلب بشر فاقرؤا إن شئتم ﴿ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِیَ لَھُمْ ِمنْ قُرَّۃِ اَعْیُنٍ ﴾ [1]
فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اﷲتعالیٰ فرماتا ہے’’میں نے اپنے بندوں کیلئے جو نیک ہیں ایسی چیزیں تیار کی ہیں جو کسی آنکھ نے نہیں دیکھیں،نہ کان نے سنیں اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا خیال گذرا۔اگر چاہو تو قرآن کی یہ آیت پڑھو: ’’کسی نفس کو معلوم نہیں جوکچھ جنتیوں کیلئے آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان چھپایا گیا ہے‘‘
دوسری روایت میں یوں آیا ہے:
عن ابی بکر عن عبداللّٰہ بن قیس عن أبیہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال ’’إن فی الجنۃ خیمۃ من لؤلؤۃ مجوفۃ عرضھا
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں کھوکھلے موتی کا ایک خیمہ ہے جسکی چوڑائی ساٹھ میل ہے، اسکے ہر کونے میں بیویاں
|