ذَہَبٍ وَّأَکْوَابٍ وَّفِیْہَا مَا تَشْتَہِیْہِ الْأَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْیُنُ وَأَنْتُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ ﴾[1]
طرف سے سونے کی رکابیاں اورسونے کے گلاسوں کا دور چلایا جائے گا ‘ ان کے جی جس چیز کی خواہش کریں اور جس سے ان کی آنکھیں لذت پائیں ‘ سب وہاں ہوگا اور تم اس میں ہمیشہ رہوگے۔
تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِیَ لَہُمْ مِّنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ جَزَآئً بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾[2]
’’کو ئی شخص نہیں جانتا جو کچھ انکی آنکھوں کی ٹھنڈک کیلئے چھپا دیاگیا، یہ بدلہ ہے ان کے اعمال کا‘‘
چوتھے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَاتِ لاَ نُکَلِّفُ نَفْسًا إِلاَّ وُسْعَہَا أُولٰٓئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّۃِ ہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ۔ وَنَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِہِمْ مِّنْ غِلٍّ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہِمُ الأَنْہَارُ وَقَالُوا الْحَمْدُ ِاللّٰہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَمَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلَا أَنْ ہَدَانَا اللّٰہ لَقَدْ جَآئَ تْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ وَنُوْدُوٓا أَنْ تِلْکُمُ الْجَنَّۃُ أُوْرِثْتُمُوْہَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ﴾[3]
’’اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم کسی شخص کو اسکی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے تو یہی لوگ جنتی ہیں جو جنت میں ہمیشہ ہمیشہ رہینگے،اور ہم جنتیوں کے دلوں سے باہمی رنجش کو نکال دینگے، انکے نیچے نہریں بہہ رہی ہونگی اور وہ کہیں گے کہ اﷲ کا شکر ہے جس نے ہمیں یہانتک پہنچایا اور ہم کبھی راہ یافتہ نہ ہوتے اگر اﷲ ہماری رہنمائی نہ کرتا،بے شک ہمارے
|