Maktaba Wahhabi

162 - 318
النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یقول : دعوۃ المرء المسلم لأخیہ بظھر الغیب مستجابۃ عند رأسہ ملک موکل کلما دعا لأخیہ بخیر قال الملک الموکل بہ آمین ولک بمثل۔قال فخرجت الی السوق فلقیت أبا الدرداء فقال لی مثل ذلک۔ یرویہ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔[1] ہمارے لئے اللہ سے خیر کی دعا مانگو۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایک مسلمان کی اپنے مسلمان بھائی کیلئے اسکی غیر موجودگی میں دعا قبول ہوتی ہے، دعا کرنے والے کے سر کے پاس ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے، وہ جب بھی اپنے بھائی کیلئے خیر کی دعا مانگتا ہے تو وہ مقررہ کردہ فرشتہ کہتا ہے: آمین اور آپ کیلئے بھی اس جیسی خیر۔صفوان کہتے ہیں میں بازار گیا تو وہاں حضرت ابو درداء رضی اﷲعنہ سے ملاقات ہوگئی تو انہوں نے بھی مجھے یہی بات فرمائی اور وہ بھی اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کر رہے تھے۔ ۱۵۔ملا ئکۃ العروج : اللہ تعالیٰ نے بعض فرشتوں کو بندوں کی ارواح کے لیجانے پر مقرر کیا ہوا ہے، جب بندہ کی روح بدن سے نکل جاتی ہے تو فوراً دو فرشتے اس روح کو اٹھا کر اوپر لے جاتے ہیں۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے:۔ عن ابی ھریرۃ رضی اﷲعنہ قال اذا خرجت روح المؤمن تلقاھا ملکان یصعدانھا قال حماد فذکر من طیب ریحھا وذکر حضرت ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب مؤمن کی روح نکل جاتی ہے تو دو فرشتے اسکی روح کو اوپر لے کر جاتے ہیں۔ حماد کہتے ہیں
Flag Counter