Maktaba Wahhabi

237 - 318
فصل چہارم رسو لو علیہ السلام میں جو رسول ہما ری طرف مبعو ث ہو ئے ا ن کی شریعت پر عمل کرنا رسولوں میں سے جس رسول کی شریعت پر عمل کرنا فرض اور ضروری ہے وہ وہی ہے جو ہماری طرف نبی ورسول بن کر آئے ہیں اور وہ صرف اور صرف خاتم الرسل،امام الأنبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین اور خاتم الشرائع ہیں اسی لئے سارے جن وانس پر آپ کی اتباع واطاعت فرض وواجب ہے، کہ جب تک کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت اور آپ ہی کے فیصلہ کو قولاً وعملاً،ظاہراً وباطناً تسلیم کرکے اس پر عمل پیرا نہ ہووہ مؤمن نہیں ہوسکتا۔اب پیش خدمت ہیں دلائل قرآن وحدیث سے۔ نقلی دلائل الف : کتاب اللہ : جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:۔ ﴿ فَلاَ وَرَبِّکَ لاَ یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لاَ یَجِدُوْا فِیْ أَنفُسِہِمْ حَرَجاً مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْماً ﴾[1] پس تیرے رب کی قسم یہ لوگ اس وقت تک مؤمن نہیں بن سکتے جب تک اپنے باہمی جھگڑوں میں آپکو منصف نہ بنالیں پھر اس پر اپنے دلوں میں کوئی حرج بھی محسوس نہ کریں اور آپ جو فیصلہ کردیں اسے پوری طرح تسلیم کرلیں۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں حضرت زبیر بن العوام رضی اﷲعنہ کا کسی انصاری کے ساتھ کسی زمین کے پانی کی باری میں جھگڑا ہوگیا ان دونوں کی زمینیں آپس میں
Flag Counter