الزانی فی کتابکم ؟ قالوا : نعم فدعا رجلا من علمائھم فقال أنشدک باللّٰہ الذی أنزل التوراۃ علی موسیٰ أھکذا تجدون حدالزانی فی کتابکم ؟ قال : لا و لو لا أنک نشدتنی بھذا لم أخبرک نجدہ الرجم و لکنہ کثر فی أشرافنا فکنّا اذا أخذنا الشریف ترکناہ و اذا أخذنا الضعیف أقمنا علیہ الحدّ۔۔۔[1]
آپ نے یہودیوں کو بلایا۔اور فرمایا۔کیا تم زانی کی یہی سزا پاتے ہو اپنی کتاب میں ؟ انہوں نے کہا ہاں پھر آپ نے ان کے علماء میں سے ایک شخص کو بلایا اور فرمایا میں تجھ کو قسم دیتا ہوں اللہ کی جس نے اتارا تورات کو موسیٰ علیہ السلام پر کیا تمہاری کتاب میں زنا کی یہی حد ہے ؟ وہ بولا نہیں۔اور اگر تم مجھ کو یہ قسم نہ دیتے تو میں نہ کہتا۔ہماری کتاب میں تو زنا کی حد رجم ہے لیکن ہم میں عزت دار لوگ بہت زنا کرنے لگے تو جب ہم کسی بڑے آدمی کو زنا میں پکڑتے تو اس کو چھوڑ دیتے اور جب غریب آدمی کو پکڑتے تو اس پر حد جاری کرتے
۲۔ زبور :
حضرت داؤد علیہ السلام پر نازل ہو ئی جیسے کہ اللہ تعالیٰ کا فرما ن ہے:
﴿ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰی بَعْضٍ وَّاٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُورًا﴾[2]
اور ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر فضلیت دی ہے اور داؤد کو زبور ہم نے عطا فرمائی ہے۔
دوسرے مقام پر فرمایا :
﴿ إِنَّا أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ کَمَا أَوْحَیْنَآ إِلٰی نُوحٍ وَّالنَّبِیّٖنَ مِنْ بَعْدِہٖ وَأَوْحَیْنَآ إِلٰی إِبْرَاہِیْمَ وَإِسْمَاعِیْلَ وَإِسْحٰقَ وَیَعْقُوبَ
یقیناًہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے جیسے کہ نوح اور ان کے بعد والے نبیوں کی طرف کی ‘ اور ہم نے وحی کی ابراہیم
|