یَابِسٍ إِلاَّ فِیْ کِتَابٍ مُّبِیْنٍ﴾ [1]
اﷲاسے جانتا ہے اور اسی طرح نہ کوئی دانہ جو زمین کی تاریکیوں میں ہو اور نہ کوئی تر اور کوئی خشک،مگر یہ کہ وہ لوحِ محفوظ میں ہے‘‘
فصل دوم
تمام اشیاء کی کتابت
اس کا مقصد یہ ہے کہ جو کچھ اﷲتعالیٰ مقدر فرما کر انکے متعلق فیصلہ کرچکا ہے، ان سب کو لوحِ محفوظ میں لکھ دیا ہے، لہذا قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہے وہ سب کا سب اﷲتعالیٰ کے اس لکھے ہوئے کے مطابق ہورہا ہے جس کا فیصلہ پہلے ہوچکا ہے۔
اس سلسلے کے دلائل ملاحظہ فرمائیں :
الف : کتاب اللہ :کتابت ِاشیاء کے متعلق ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿ قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْأَرْضُ مِنْھُمْ وَعِنْدَنَا کِتَابٌ حَفِیْظٌ ﴾ [2]
’’تحقیق ہم سب جانتے ہیں، جو زمین ان سے کم کرتی ہے اور ہمارے پاس کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے‘‘
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿ وَکُلَّ شَیْئٍ أَحْصَیْنٰہُ فِیْ اِمَامٍ مُّبِیْنٍ ﴾ [3]
’’او ر ہم نے ہر چیز کو ایک کھلی کتاب میں محفوظ کررکھا ہے‘‘’
|