علیحدہ نہیں ہوتے، ایک فرشتہ انسان کے دائیں جانب ہوتا ہے، جو اس کی نیکیاں لکھتا ہے اور دوسرا فرشتہ اس کے بائیں جانب ہوتا ہے اور اس کی برائیاں لکھتا ہے، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ إِذْ یَتَلَقَّی الْمُتَلَقِّیَانِ عَنِ الْیَمِیْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِیْدٌ ٭مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ ﴾[1]
جب دائیں اور بائیں بیٹھے دو لینے والے فرشتے لیتے رہتے ہیں، کوئی لفظ بات کا نہیں نکلنے پاتا کہ اس کے پاس ایک انتظار کرنے والا تیار ہوتا ہے۔
اور یہ وہی فرشتے ہیں جو کراماً کاتبین کے نام سے معروف و مشہور ہیں۔
چنانچہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَإِنَّ عَلَیْکُمْ لَحَافِظِیْنَ ٭کِرَاماً کَاتِبِیْنَ ٭ یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ ﴾ [2]
اور بے شک تم پر نگہبان فرشتے ہیں جو معزز لکھنے والے ہیں، جو کچھ تم کرتے ہو وہ جانتے ہیں۔
۷۔حاملین عرش:
بعض فرشتے عرش الہٰی کو اٹھائے ہوئے ہیں، عرش کے اٹھانے والے فرشتے اس وقت (یعنی قیامت سے پہلے) چار ہیں اور قیامت کے دن آٹھ ہوجائیں گے۔جیسے کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَیَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّکَ فَوْقَہُمْ یَوْمَئِذٍ ثَمَانِیَۃٌ ﴾[3]
اور اس دن آپ کے رب کے عرش کو آٹھ فرشتے اپنے اوپر اٹھائے ہوئے ہوں گے۔
چنانچہ مذکورہ آیت کی تفسیر کرتے ہوئے امام ابن جریر الطبری رحمہ اللہ سند کے ساتھ یوں لکھتے ہیں :
|