Maktaba Wahhabi

248 - 318
۱۔مخلوق کو خالق کی طرف دعوت دینا : اوریہ حقیقت میں انبیاء ورسل علیہم السلام کا اساسی اور بنیادی وظیفہ ہے۔ بلکہ یہ سب سے بڑا اور اہم کام ہے، جس کیلئے دنیا میں انبیاء ورسل علیھم السلام مبعوث کیئے گئے،اور اس سے مقصود یہ ہے کہ انہی انبیاء ورسل علیھم السلام کے ذریعے مخلوق اپنے خالق کو جا ن کراس کی وحدانیت پر ایمان لائے اور اسی ہی پر عبادت کو محدود و منحصر کردیں،جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔ ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ أُمَّۃٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوْا اللّٰہ وَاجْتَنِبُوْا الطَّاغُوْتَ فَمِنْہُمْ مَّنْ ہَدَی اللّٰہ وَمِنْہُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلالَۃُ فَسِیْرُواْ فِیْ الأَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ ﴾[1] اور بلاشبہ ہم ہر قوم میں اس مقصد کیلئے کوئی نہ کوئی پیغمبر بھیجتے رہے ہیں،تاکہ تم لوگ اللہ کی عبادت کرو اور گمراہی کیطرف بلانے والے سے بچو تو ان میں سے کچھ تو وہ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت دی،اور بعض اُن میں سے وہ ہیں جن پر گمراہی ثابت ہوچکی تو تم زمین پر چلو پھرو اور دیکھو کہ پیغمبروں کی تکذیب کرنے والوں کا انجام کیسا ہو ا۔ اور ایک دوسرے مقام پر فرمایا : ﴿ وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِیْ إِلَیْہِ أَنَّہُ لَا إِلٰہَ إِلَّا أَ نَا فَاعْبُدُوْنِ ﴾[2] اور اے پیغمبر ہم نے آپ سے پہلے کوئی رسول ایسا نہیں بھیجا کہ جس پر ہم نے یہ وحی نازل نہ کی ہو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں لہذا میری ہی عبادت کرو۔
Flag Counter